اقبال تیری قوم کا اقبال کھو گیا

اقبال تیری قوم کا اقبال کھو گیا

اقبال تیری قوم کا اقبال کھو گیا ماضی تو سنہرا تھا ، مگر حال کھو گیا وہ رعب و دبدبہ وہ جلال کھو گیا وہ حسن بے مثال وہ جمال کھو گیا ڈوبے ہیں جوابوں میں ، پر سوال کھو گیا اقبال تیری قوم کا اقبال کھو گیا اڑتے جو فضاؤں میں تھے شاہین نہ مزید پڑھیں

جو اَلَم گزر رہے ہیں

جو اَلَم گزر رہے ہیں

میں یہ کس کے نام لکھوں جو اَلَم گزر رہے ہیں مرے شہر جل رہے ہیں مرے لوگ مر رہے ہیں کوئی غُنچہ ہو کہ گُل ہو، کوئی شاخ ہو شجَر ہو وہ ہَوائے گلستاں ہے کہ سبھی بکھر رہے ہیں کبھی رَحمتیں تھیں نازِل اِسی خِطّہ زمیں پر وہی خِطّہ زمیں ہے کہ عذاب مزید پڑھیں

انتخاب

تھی کسی شخص کی تلاش مجھے

شکوہ اول تو بے حساب کیا اور پھر بند ہی یہ باب کیا جانتے تھے بدی عوام جسے ہم نے اس سے بھی اجتناب کیا تھی کسی شخص کی تلاش مجھے میں نے خود کو ہی انتخاب کیا اک طرف میں ہوں ، اک طرف تم ہو جانے کس نے کسے خراب کیا آخر اب مزید پڑھیں

درخت کٹ گیا لیکن وہ رابطے ناصرؔ

کٹ گیا درخت مگر تعلق کی بات تھی

کٹ گیا درخت مگر تعلق کی بات تھی بیٹھے رہے زمین پر پرندے تمام رات کھلے دلوں سے ملے فاصلہ بھی رکھتے رہے تمام عمر عجب لوگ مجھ سے الجھے رہے حنوط تتلیاں شو کیس میں نظر آئیں شریر بچے گھروں میں بھی سہمے سہمے رہے اب آئینہ بھی مزاجوں کی بات کرتا ہے بکھر مزید پڑھیں

تنگ آ چکا ہوں سانس لگاتار کھینچ کر

ہموار کھینچ کر، کبھی دشوار کھینچ کر

ہموار کھینچ کر، کبھی دشوار کھینچ کر تنگ آ چکا ہوں سانس لگاتار کھینچ کر میدان میں اگر نہ آتا میں تلوار کھینچ کر لے جاتے لوگ مصر کے بازار کھینچ کر خاطر میں کچھ نہ لائے گا یہ سائلِ عشق ہے تم کیوں روکتے ھو ریت کی دیوار کھینچ کر اُکتا چُکا یہ دل مزید پڑھیں

یہ دنیا جھوٹی لوگ لٹیرے

چل دل میرے چھوڑ یہ پھیرے

چل دل میرے چھوڑ یہ پھیرے یہ دنیا جھوٹی لوگ لٹیرے دولت پجاری حسن بیوپاری وعدوں کے کچے حوس حواری جھوٹی ادائیں کھوٹی انائیں اتنے فخر سے میک اپ سجائیں اپنی کہانی رو رو سنانی ہم سے نہ ہو ایسی نادانی چل دل میرے ۔۔۔۔۔۔ Chal Dil Mere Choor Yeh Phairay Yeh Dunia Jhooti Loog مزید پڑھیں

قرب کے نہ وفا کے ہوتے ہیں – اختر ملک

قرب کے نہ وفا کے ہوتے ہیں جھگڑے سارے انا کے ہوتے ہیں بات نیت کی صرف ہے ورنہ وقت سارے دعا کے ہوتے ہیں بھول جاتے ہیں مت برا کہنا لوگ پتلے خطا کے ہوتے ہیں وہ بظاہر جو کچھ نہیں لگتے ان سے رشتے بلا کے ہوتے ہیں وہ ہمارا ہے اس طرح مزید پڑھیں

دلیل تھی نہ کوئی حوالہ تھا ان کے پاس

دلیل تھی نہ کوئی حوالہ تھا ان کے پاس

دلیل تھی نہ کوئی حوالہ تھا ان کے پاس عجیب لوگ تھے بس اختلاف رکھتے تھے * پہلا مصرعہ نقص یا عیبِ بیان لئے ہے * دوسرے مصرعہ میں اظہارافسوس ہے سماعت یا شنوائی میں کچھ یوں ہے: دلیل تھی نہ کوئی حوالہ تھا ان کے پاس= مطلب لوگ بغیر کسی واضح ثبوت کے بات مزید پڑھیں