برداشت کرنے کی صلاحیت


برداشت کرنے کی صلاحیت
اللہ کسی کسی کو دیتا ہے

برداشت کرنے کی صلاحیت

پاکستانی معاشرے میں گزشتہ کئی سالوں سے عدم برداشت کے رجحان میں خوفناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ معاشرے کا ہر فرد نفسا نفسی میں مبتلا نظر آتا ہے، یہ نفسانفسی معاشرے کی اجتماعی روح کے خلاف ہے اور اسے گھن کی طرح چاٹ جاتی ہے۔ بدقسمتی سے پاکستانی معاشرے میں بھی گزشتہ کئی سالوں سے عدم برداشت کے رجحان میں خوفناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ۔ یوں دکھائی دیتا ہے جیسے افراد کی اکثریت کی قوت برداشت ختم ہو چکی ہے اور رواداری جیسی اعلیٰ صفت معاشرے سے عنقا ہو چکی ہے ۔ ہر فرد دوسرے کو برداشت کرنے کے بجائے کھانے کو دوڑتا ہے، بے صبری ، بے چینی اور غصہ ہر کسی کے ماتھے پر دھرا دکھائی دیتا ہے۔

پاکستانی سوسائٹی میں عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے رجحان کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر عمرانیات ماہر نفسیات کہتے ہیں ’’ہماری سوسائٹی میں جہالت اور تنگ نظری بہت زیادہ ہے، علم کا پھیلاؤ نہیں ہے ، جہالت کی وجہ سے لوگ سمجھتے ہیں کہ جو کچھ وہ پڑھتے ہیں وہی ٹھیک ہے یعنی ہم مختلف آراء جاننے کی بجائے اسی کو ٹھیک سمجھتے ہیں جو ہمارے مطابق ٹھیک ہوتا ہے ، جہاں جہالت ہو گی وہاں عدم برداشت بڑھے گی، ھہارے ہاں لوگ ایک دوسرے کو برداشت نہیں کرتے، ہم ہر چیز کو اتنی سنجیدگی سے لیتے ہیں کہ زندگی موت کا مسئلہ بنا لیتے ہیں، برداشت کی صلاحیت ختم ہو گئی ہے ہر شخص چاہتا ہے کہ وہ جو چاہتا ہے اسے ضرور ملے، یوں ہر فرد ٹنشن کا شکار دکھائی دیتا ہے۔ یہ ٹنشن اس کی زندگی کے دیگر معاملات میں بھی نظر آنا شروع ہو جاتی ہے۔ اسی طرح معاشرتی ناہمواریاں بھی عدم برداشت کی بہت بڑی وجہ ہیں، جو لوگ وسائل پر قابض ہیں ان کے خلاف بہت زیادہ غصہ پایا جاتا ہے، عام آدمی اسے اپنے ساتھ ناانصافی تصور کرتا ہے۔‘‘

Brdasht Krnay Ki Slahiyat
Allah Kisi Kisi Ko Deta Hay


برداشت کرنے کی صلاحیت” ایک تبصرہ

  1. #تم کون ہوتے ہو___نماز نہ پڑھنے والے…*🍂
    #وہ تمھیں توفیق سجدہ ہی نہیں دیتا😭

اپنا تبصرہ بھیجیں