انتخاب


شکوہ اول تو بے حساب کیا
اور پھر بند ہی یہ باب کیا

جانتے تھے بدی عوام جسے
ہم نے اس سے بھی اجتناب کیا

تھی کسی شخص کی تلاش مجھے
میں نے خود کو ہی انتخاب کیا

اک طرف میں ہوں ، اک طرف تم ہو
جانے کس نے کسے خراب کیا

آخر اب کس کی بات مانوں میں
جو مِلا ، اس نے لاجواب کیا

یوں سمجھ تجھ کو مضطرب پا کر
میں نے اظہارِ اضطراب کیا

جون ایلیا

Thi Kissi Shakhas Ki Talaash Mujhay
Meine Khud Ko Hi Intekhaab Kiya


اپنا تبصرہ بھیجیں