دلیل تھی نہ کوئی حوالہ تھا ان کے پاس


دلیل تھی نہ کوئی حوالہ تھا ان کے پاس
عجیب لوگ تھے بس اختلاف رکھتے تھے

* پہلا مصرعہ نقص یا عیبِ بیان لئے ہے
* دوسرے مصرعہ میں اظہارافسوس ہے
سماعت یا شنوائی میں کچھ یوں ہے:
دلیل تھی نہ کوئی حوالہ تھا ان کے پاس= مطلب لوگ بغیر کسی واضح ثبوت کے بات کرتے ھیں اور وہ ہمیشہ اختلاف ہی کرتے ہیں جس پر شاعر افسوس اور دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔

Daleel Thi Na Koi Hawala Tha Un K Pass
Ajeeb Log Thay Bas Ikhtilaaf Rakhatay Thay


اپنا تبصرہ بھیجیں