اپنے بچّوں کے لئے دامن کو پھیلا دیتی ہے ماں

پھیر لیتے ہیں نظر جس وقت بیٹے اور بہو

موت کی آغوش میں جب تھک کے سو جاتی ہے ماں تب کہیں جاکر رضا تھوڑا سکوں پاتی ہے ماں فکر میں بچّوں کی کچھ اس طرح گھل جاتی ہے ماں نوجواں ہوتے ہوئے بوڑھی نظر آتی ہے ماں کب ضرورت ہو مری بچّے کو اتنا سوچ کر جاگتی رہتی ہیں آنکھیں اور سو جاتی مزید پڑھیں

عمر کی شام ہوئی اور میں پیاسا مولا

شام اور پیاسا

عمر کی شام ہوئی اور میں پیاسا مولا اب تو دریا، کوئی جھرنا، کوئی برکھا مولا رُت کوئی صورتِ مرہم بھی میسر آتی داغ رہ جاتا مگر زخم تو بھرتا مولا بے مداوا جو رہا کل بھی بھری دنیا میں اب بھی رِستا ہے وہی زخمِ تمنا مولا دائم آباد رہیں شہر تیرے، گاؤں تیرے مزید پڑھیں

حیرت عشق نہیں شوق جنوں گوش نہیں

محو تسبیح تو سب ہیں مگر ادراک کہاں

حیرت عشق نہیں شوق جنوں گوش نہیں بے حجابانہ چلے آؤمجھے ہوش نہیں رند جو مجھ کو سمجھتے ہیں انہیں ہوش نہیں میکدہ ساز ہوں میں، میکدہ بر ہوش نہیں کہہ گئی کان میں آ کر تیرے دامن کی ہوا صاحب ہوش وہی ہے کہ جیسے ہوش نہیں کبھی ان مدھ بھری آنکھوں سے پیا مزید پڑھیں

فقیری راس آتی جا رہی ہے

فقیری راس آتی جا رہی ہے

مجھے مجھ سے ملاتی جا رہی ہے فقیری راس آتی جا رہی ہے یہ مٹی میرے خال و خد چرا کر ترا چہرہ بناتی جا رہی ہے یہ کس کی یاد ہے جو میرے دل میں مصلے سے بچھاتی جا رہی ہے عجب شے ہے سخن کی سر بلندی مرے سر کو جھکاتی جا رہی مزید پڑھیں

وہ قیامتیں جوگزرگئیں – منیر نیازی

وہ قیامتیں جوگزرگئیں

کوئی حد نہیں ہے کمال کی کوئی حد نہیں ہے جمال کی وہی قرب و دور کی منزلیں وہی شام خواب و خیال کی نہ مجھے ہی اس کا پتہ کوئی نہ اسے خبر مرے حال کی یہ جواب میری صدا کا ہے کہ صدا ہے اس کے سوال کی یہ نماز عصر کا وقت مزید پڑھیں

خطائیں عمر رفتہ کی سزائیں عمر حاضر کو

خطائیں عمر رفتہ کی سزائیں عمر حاضر کو

خطائیں عمر رفتہ کی , سزائیں عمر حاضر کو عجب انصاف ہے دیکھو , کہاں کرنا کہاں بھرنا اگر انصاف کو دیکھوں ,گناہ کچھ اور کر لوں میں مگر اب جسم و جان چاہے , کم بار گناہ کرنا بہت کمزور ہوں انسان,مگر اس روح کی چاہت ہے فرشتوں کی طرح جینا , فرشتوں کی مزید پڑھیں

کیا تمہیں یاد بھی نہیں ہوں میں

اجنبی شہر کا مکیں ہوں میں

ایک اجڑی ہوئی زمیں ہوں میں اجنبی شہر کا مکیں ہوں میں گو کہ مدت سے دورِ ہجراں ہے کیا تمہیں یاد بھی نہیں ہوں میں؟ آج کل خود سے دور رہتا ہوں پاس اپنے بھی اب نہیں ہوں میں اب مری بندگی سے راضی ہو!! تیرے در پر جھکی جبیں ہوں میں نَحنُ اَقرَب مزید پڑھیں

عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی

عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی

عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی، جہنم بھی یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے علامہ اقبال عمل ہی ایک ایسی واحد شے ہے جس سے انسان اپنی زندگی کو کامیاب ، خوشگوار اور پرآشوب بناسکتا ہے۔ اللہ تعالی نے انسان کو زمین پر اپنا نائب بنا کر بھیجا ہے مزید پڑھیں