خطائیں عمر رفتہ کی سزائیں عمر حاضر کو


خطائیں عمر رفتہ کی , سزائیں عمر حاضر کو
عجب انصاف ہے دیکھو , کہاں کرنا کہاں بھرنا

اگر انصاف کو دیکھوں ,گناہ کچھ اور کر لوں میں
مگر اب جسم و جان چاہے , کم بار گناہ کرنا

بہت کمزور ہوں انسان,مگر اس روح کی چاہت ہے
فرشتوں کی طرح جینا , فرشتوں کی طرح مرنا

خطائیں عمر رفتہ کی سزائیں عمر حاضر کو

Khataain Umar e Rafta Ki, Sazaain Umar e Hazir Ko
Ajab Insaaf hai Daikho, Kahan Karna Hai Kahan Bharna Hai


اپنا تبصرہ بھیجیں