وہ قیامتیں جوگزرگئیں – منیر نیازی


کوئی حد نہیں ہے کمال کی
کوئی حد نہیں ہے جمال کی

وہی قرب و دور کی منزلیں
وہی شام خواب و خیال کی

نہ مجھے ہی اس کا پتہ کوئی
نہ اسے خبر مرے حال کی

یہ جواب میری صدا کا ہے
کہ صدا ہے اس کے سوال کی

یہ نماز عصر کا وقت ہے
یہ گھڑی ہے دن کے زوال کی

وہ قیامتیں جو گزر گئیں
تھیں امانتیں کئی سال کی

ہے منیرؔ تیری نگاہ میں
کوئی بات گہرے ملال کی

منیر نیازی

وہ قیامتیں جوگزرگئیں

Wo Qyamten Jo Guzr Gaen
Theen Amanten Kai Saal Ki
Hay Muneer Teri Niggah Mein
Koi Bat Gehry Mlaal ki


اپنا تبصرہ بھیجیں