دوریوں کا سبب فاصلے نہیں، بد گمانیاں ہیں انسانی تعلقات کی بنیاد جذبات پر قائم ہے۔رشتوں کی مثال حقیقت میں ہرے بھرے پودے کے مانند ہوتی ہے ،جس کو سینچنے کے لیے بڑی محنت ،وقت اور قربانی درکار ہوتی ہے۔اور اس کی نگہ داشت اور آبیاری خاندان کے ہر فرد کا فرض ہے۔حقیقت میں ہماری مزید پڑھیں
زمرہ: الفاظ
میری تعریف کرے یا مجھے بد نام کرے
میری تعریف کرے یا مجھے بدنام کرے جس نے جو بات بھی کرنی ہے سر عام کرے زخم پر وقت کا مرہم تو لگا دیتی ہے اور کیا اس کے سوا گردش ایام کرے محتسب سے میں اکیلا ہی نمٹ سکتا ہوں جس نے جو جرم کیا ہے وہ مرے نام کرے وہ مری سوچ مزید پڑھیں
میں نے اللہ کو ڈھونڈا تو اُس نے اپنا تعارف کروایا
ایک رائی کے برابر کوئی چیز میرے اللہ کی نظر سے چھُپی ہوئی نہیں ہے. ایک کالا پہاڑ ہے اوپر سے کالی رات ہے اُس کے اوپر ایک چیونٹی جا رہی ہے. میرے رب کی جو نظر ہے وہ ایسی ہے کہ چیونٹی نہیں چیونٹی کی ٹانگوں سے جو لکیر بن رہی ہے تیرا رب مزید پڑھیں
تکلیف تب ہوتی ہے جب
تکلیف تب ہوتی ہے جب لوگ زندہ رہ جائیں اور رشتے مر جائیں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے“رشتے خون کے نہیں احساس کے ہوتے ہیں۔ اگر احساس ہو تو اجنبی بھی اپنے ہو جاتے ہیں اور اگر احساس نہ ہو تو اپنے بھی اجنبی بن جاتے ہیں۔ کچھ رشتوں کا ہم اپنے مزید پڑھیں
اللہ کا شکر ہر حال میں
خدا کا شکر ہے صاحب، کوئی تقاضا نہیں میں اپنے خشک نوالے چبا کے سوتا ہوں. شکر کا مطلب ہے کہ کسی کے احسان و نعمت کی وجہ سے زبان، دل یا اعضاء کے ساتھ اس کی تعظیم کی جائے۔ بے شک ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے- اللہ تعالیٰ اطاعت مزید پڑھیں
جذبات کے ہزاروں ٹکڑے
جذبات بھی شیشے کی مانند ہوتے ہیں ہلکی سی ضرب سے ہی ہزاروں ٹکڑے ہو جاتے ہیں شعور “روح کے ذائقہ” کا نام ہے اور نفسیات کا جزو ہے- انسانی جزبات اسکے رشتوں سے منسوب ہوتے ہیں انسانی جزبات پر غور کریں تو عجیب سا احساس ہوتا ہے کیونکہ یہ لوہے سے زیادہ مضبوط بھی مزید پڑھیں
سوچ بدلیں، شکر کریں
ان چیزوں کے بارے میں نہ سوچیں جو اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے مانگنے کے بعد بھی آپکو نہیں دیں بلکہ ان لا تعداد نعمتوں کو دیکھیں جو اللہ نے بغیر مانگے آپ کو دے رکھی ہیں مصر میں دو امیر زادے رہتے تھے۔ ایک نے علم حاصل کیا اور دوسرے نے مال و دولت جمع مزید پڑھیں
پل کی خبر نہیں
سامان سو برس کا پل کی خبر نہیں آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں آ جائیں رعب غیر میں ہم وہ بشر نہیں کچھ آپ کی طرح ہمیں لوگوں کا ڈر نہیں اک تو شب فراق کے صدمے ہیں جاں گداز اندھیر اس پہ یہ مزید پڑھیں