اللہ کا شکر ہر حال میں


خدا کا شکر ہے صاحب، کوئی تقاضا نہیں
میں اپنے خشک نوالے چبا کے سوتا ہوں.

شکرِ خدا ہر حال میں

شکر کا مطلب ہے کہ کسی کے احسان و نعمت کی وجہ سے زبان، دل یا اعضاء کے ساتھ اس کی تعظیم کی جائے۔

بے شک ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے- اللہ تعالیٰ اطاعت سے یاد کرنے والوں کو اپنی مغفرت کے ساتھ، شکر کے ساتھ یاد کرنے والوں کو اپنی نعمت کے ساتھ، محبت کے ساتھ یاد کرنے والوں کواپنے قرب کے ساتھ یاد فرماتا ہے۔

حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے عرض کی :یااللہ! میں تیرا شکر کیسے ادا کروں کہ میرا شکر کرنا بھی تو تیری ایک نعمت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: جب تو نے یہ جان لیا کہ ہرنعمت میری طرف سے ہے اور اس پر راضی رہا تو یہ شکر ادا کرنا ہے۔

چنانچہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
’’ لَئِنۡ شَکَرْتُمْ لَاَزِیۡدَنَّکُمْ وَلَئِنۡ کَفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِیۡ لَشَدِیۡدٌ ‘‘ (ابراہیم: ۷)
اگر تم میرا شکر ادا کرو گے تو میں تمہیں اور زیادہ عطا کروں گااور اگر تم ناشکری کرو گے تو میرا عذاب سخت ہے۔

حضرت انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے ،حضور اقدسصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’جب اللہ تعالیٰ اپنے بندے پر کوئی نعمت نازل فرماتا ہے اور وہ کہتا ہے: ’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہْ‘‘ تو یہ کلمہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک اسے نعمت دینے سے بہتر ہوتا ہے۔ (ابن ماجہ)

ایک زندہ شخص کو خوشحال اور مفلوک الحال دونوں سے واسطہ پڑے گا، بیماری بھی آئے گی اور تندرستی بھی رہے گی ، اچھی چیزوں کا بھی عمل دخل رہے گا اور اس کے برعکس چیزوں کا بھی -شکرگزاری کا تقاضا یہ ہے کہ برے وقت کو بھی اتنی ہی خوشی اور خندہ پیشانی سے قبول کر لیا جائے جس قدر اچھے وقت کو انجوائے کرتے ہوئے قبول کیا تھا-

Khuda Ka Shukar Hai Sahib Koi Taqaza Nahi
Mein Apnay Khushk Nawalay Chaba Kay Sota Hoon


اپنا تبصرہ بھیجیں