بیٹھے بٹھائے غم میں گرفتار ہو گیا گوشہ نشیں تھا ، رونق بازار ہو گیا کل بے وفا تھا آج وفادار ہو گیا اچھا ہوا کہ صاحبِ اسرار ہو گیا دو گز زمین مل ہی گئی اُس غریب کو مرنے کے بعد وہ بھی زمیندار ہو گیا بس یہ ہوا کہ آپ کی زلفوں کی مزید پڑھیں
زمرہ: شاعری
بہترین اردو شاعری کا مجموعہ
دوستی سے ڈر
لوگ ڈرتے ہیں دشمنی سے تری ہم تری دوستی سے ڈرتے ہیں شعر سے شاعری سے ڈرتے ہیں کم نظر روشنی سے ڈرتے ہیں لوگ ڈرتے ہیں دشمنی سے تری ہم تری دوستی سے ڈرتے ہیں دہر میں آہ بے کساں کے سوا اور ہم کب کسی سے ڈرتے ہیں ہم کو غیروں سے ڈر مزید پڑھیں
اس کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں
کیوں بھول جاتے ہو اس کے ہاں دیر ہے اندھیر نہیں مایوس کبھی ہوتا نہیں جس کو یقین ہے ’اللہ’ کے گھر دیر ہے اندھیر نہیں ہے مچھلی کا پیٹ بن گیا انسان کا سایہ اس بے نیاز ذات نے یونس کو بچایا جب آگ سے نمرود کا بازار گرم تھا اسکے کرم نے آگ مزید پڑھیں
وچوں بندا ٹاواں ٹاواں
جوٹھ دا سودا ہتھو ہتھ سچ دا گاہک ٹاواں ٹاواں شکلوں سارے بندے لگدے وچوں بندا ٹاواں ٹاواں ریت چہ گھونگھے رلدے پھردے سیپ چہ موتی ٹاواں ٹاواں شکلوں سارے بندے لگدے وچوں بندا ٹاواں ٹاواں نال مراں گے ہر کوئی کہندا مردا جے کوئی ٹاواں ٹاواں لکن میٹی ہر کوئی کھیڈے پگدا جے کوئی مزید پڑھیں
مجھے بس عشقِ محمد ﷺ میں فنا کر دے
اے مالک! لذت گناہ سے مجھے نا آشنا کر دے مجھے بس عشقِ محمد ﷺ میں فنا کر دے نگاہِ عشق و مستی میں محبوب حقیقی ہونے اور ہماری محبتوں اور عشق کے لائق ہستی خالق ارض و سما کے بعد ایک ہی ذات ہے جو فخرِ دو عالم نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ مزید پڑھیں
تیرے نقش پاکی تلاش تھی میں جھکا رہا نماز میں
نہ غرض مجھ کو قیام سے، نہ سکون مجھ کو سجود میں تیرے نقش پاکی تلاش تھی میں جھکا رہا نماز میں زندگی کے لمحے نہ گنو بلکہ لمحوں میں زندگی تلاش کرو کیونکہ یہ تو وہ شمع ہے جو اِک بار جل جائے تو بجھتی نہیں بلکہ ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ دیے سے مزید پڑھیں
دوسروں کی ذاتیات پر تجزیہ
تجزیہ دوسروں کی ذاتیات کا کرنے والے تذکرہ اپنے گریبانوں کا نہیں کرتے عشبہ – ایس – جعفری (تعبیر) ﮨﻤﯿﺸﮧ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﻛﺴﺎﻥ ﻛﻰ ﺑﻴﻮﻯ ﻧﮯ ﺟﻮ ﻣﻜھﻦ ﻛﺴﺎﻥ ﻛﻮ ﺗﻴﺎﺭ ﻛﺮ ﻛﮯ ﺩﻳﺎ ﺗھﺎ ﻭﻩ ﺍﺳﮯ لے کر ﻓﺮوﺧﺖ ﻛﺮﻧﮯ ﻛﻴﻠﺌﮯ ﺍﭘﻨﮯﮔﺎﺅﮞ ﺳﮯ ﺷﮩﺮ ﻛﻰ ﻃﺮﻑ ﺭﻭﺍﻧﮧ ﮨﻮ ﮔﻴﺎ، ﯾﮧ ﻣﻜھﻦ ﮔﻮﻝ ﭘﻴﮍﻭﮞ ﻛﻰ مزید پڑھیں
خودی نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر
دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر نیا زمانہ نئے صبح و شام پیدا کر خدا اگر دل فطرت شناس دے تجھ کو سکوت لالہ و گل سے کلام پیدا کر اٹھا نہ شیشہ گران فرنگ کے احساں سفال ہند سے مینا و جام پیدا کر میں شاخ تاک ہوں میری غزل ہے میرا ثمر مزید پڑھیں