شرم آتی ہے اب دعا کرتے- حبیب جالب

مدتیں ہوگئیں

مدتیں ہو گئیں خطا کرتے شرم آتی ہے اب دعا کرتے چاند تارے بھی ان کا اے جالبؔ تھرتھراتے ہیں سامنا کرتے (حبیب جالب) دُعا کے لغوی معنی ہیں پکارنا اور بلانا، شریعت کی اصطلاح میں اللہ تعالیٰ کے حضور التجا اور درخواست کرنے کو دعا کہتے ہیں۔ انسان کی فطرت میں ہے کہ وہ مزید پڑھیں

دوستی سے ڈر

دوستی سے ڈر

لوگ ڈرتے ہیں دشمنی سے تری ہم تری دوستی سے ڈرتے ہیں شعر سے شاعری سے ڈرتے ہیں کم نظر روشنی سے ڈرتے ہیں لوگ ڈرتے ہیں دشمنی سے تری ہم تری دوستی سے ڈرتے ہیں دہر میں آہ بے کساں کے سوا اور ہم کب کسی سے ڈرتے ہیں ہم کو غیروں سے ڈر مزید پڑھیں

جواک شخص یہاں تخت نشیں تھا

جواک شخص یہاں تخت نشیں تھا

تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا کوئی ٹھہرا ہو جو لوگوں کے مقابل تو بتاؤ وہ کہاں ہیں کہ جنہیں ناز بہت اپنے تئیں تھا آج سوئے ہیں تہ خاک نہ جانے یہاں کتنے کوئی شعلہ کوئی شبنم کوئی مزید پڑھیں

کاش میں صدر پاکستان ہوتا

فرنگی کا جو میں دربان ہوتا

فرنگی کا جو میں دربان ہوتا تو جینا کس قدر آسان ہوتا میرے بیٹے بھی امریکا میں پڑھتے میں ہر گرمی میں انگلستان ہوتا میری انگلش بلا کی چست ہوتی بلا سے جو نہ اردو دان ہوتا جھکا کے سر کو جو ہوجاتا سر میں تو لیڈر بھی عظیم الشان ہوتا زمینیں مری ہر صوبے مزید پڑھیں

عوام اور حکومت (حبیب جالب)

وہی حالات ہیں فقیروں کے

وہی حالات ہیں فقیروں کے دن پھرے ہیں فقط وزیروں کے ہر بلاول ہے دیس کا مقروض پاؤں ننگے ہیں بے نظیروں کے وہی حالات ہیں فقیروں کے دن پھرے ہیں فقط وزیروں کے اپنا حلقہ ہے حلقۂ زنجیر اور حلقے ہیں سب امیروں کے ہر بلاول ہے دیس کا مقروض پاؤں ننگے ہیں بے مزید پڑھیں