دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر​ (علامہ محمد اقبال)

دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر !​

دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر !​ نیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کر​ ​خدا اگر دلِ فطرت شناس دے تجھ کو​ سکوتِ لالہ و گل سے کلام پیدا کر​ ​اٹھا نہ شیشہ گرانِ فرنگ کے احساں​ سفالِ ہند سے مینا و جام پیدا کر​ ​ میں شاخِ تاک ہوں، میری غزل ہے مزید پڑھیں

خودی نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر

مرا طریق امیری نہیں فقیری ہے

دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر نیا زمانہ نئے صبح و شام پیدا کر خدا اگر دل فطرت شناس دے تجھ کو سکوت لالہ و گل سے کلام پیدا کر اٹھا نہ شیشہ گران فرنگ کے احساں سفال ہند سے مینا و جام پیدا کر میں شاخ تاک ہوں میری غزل ہے میرا ثمر مزید پڑھیں