خودی نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر


دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر
نیا زمانہ نئے صبح و شام پیدا کر

خدا اگر دل فطرت شناس دے تجھ کو
سکوت لالہ و گل سے کلام پیدا کر



اٹھا نہ شیشہ گران فرنگ کے احساں
سفال ہند سے مینا و جام پیدا کر

میں شاخ تاک ہوں میری غزل ہے میرا ثمر
مرے ثمر سے مے لالہ فام پیدا کر

مرا طریق امیری نہیں فقیری ہے
خودی نہ بیچ غریبی میں نام پیدا کر

علامہ محمد اقبال

Mera Tareek Ameeri Nahin Faqeeri Hai
Khudi Na Baich Ghareebi Mein Naam Paida Kar
Allama Muhammad Iqbaal


اپنا تبصرہ بھیجیں