خودی کو کر بلند۔۔۔ [علامہ محمد اقبال]

خودی کو کر بلند اتنا کے ہر تقدیر سے پہلے

خرد مندوں سے کیا پوچھوں کہ میری ابتدا کیا ہے کہ میں اس فکر میں رہتا ہوں، میری انتہا کیا ہے خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے مقامِ گفتگو کیا ہے اگر میں کیمیا گر ہوں یہی سوزِ نفس ہے اور مزید پڑھیں

رسمِ ازاں [علامہ محمد اقبال]

رہ گئی رسمِ ازاں، روحِ بلالی نہ رہی

رہ گئی رسم اذاں روح بلالی نہ رہی فلسفہ رہ گیا ، تلقین غزالی نہ رہی مسجدیں مرثیہ خواں ہیں کہ نمازی نہ رہے یعنی وہ صاحب اوصاف حجازی نہ رہے شور ہے، ہو گئے دنیا سے مسلماں نابود ہم یہ کہتے ہیں کہ تھے بھی کہیں مسلم موجود! وضع میں تم ہو نصاری تو مزید پڑھیں

آؤ بیٹھیں کسی ستارے پر

پاؤں لٹکا کے جانب دنیا

بہہ رہا ہے زمیں کے دھارے پر ایک دریا کہ ہے کنارے پر جو تناور تھا سب درختوں میں ٹکڑے ٹکڑے پڑا ہے آرے پر پاؤں لٹکا کے جانبِ دنیا آؤ بیٹھیں کسی ستارے پر آنے جانے کی سب کو جلدی ہے کوئی رکتا نہیں اشارے پر عشق میں فائدہ نہیں ہوتا کام چلتا ہے مزید پڑھیں

کی محمّدؐ سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں (محمد علامہ اقبال)

کی محمدؐ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں

کی محمّدؐ سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا، لوح و قلم تیرے ہیں صلی اللہ علیہ وسلم علامہ محمد اقبال رحمة اللہ علیہ کا یہ شعر بارہا ہم نےپڑھا اس پر روشنی ڈالیں توپہلی لائن سے مراد ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات ان کی مزید پڑھیں

ہمیں یقیں تھا ہمارا قصور نکلے گا

تمہارا شہر

مرے جنوں کا نتیجہ ضرور نکلے گا اسی سیاہ سمندر سے نور نکلے گا گرا دیا ہے تو ساحل پہ انتظار نہ کر اگر وہ ڈوب گیا ہے تو دور نکلے گا اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف ہمیں یقیں تھا ہمارا قصور نکلے گا یقیں نہ آئے تو اک بات پوچھ کر دیکھو مزید پڑھیں

یہ سال بھی آخر بیت گیا

جیت ہار

کوئی ہار گیا کوئی جیت گیا یہ سال بھی آخر بیت گیا کبھي سپنے سجائے آنکھوں میں کبھی بیت گئے پل باتوں میں کچھ تلخ سے لمحات بھی تھے کچھ حادثے اور صدمات بھي تھے پر اب کہ برس اے دست میرے، میں نے رب سے یہ دعا مانگی ہے کوئی پل نہ تیرا اداس مزید پڑھیں

بتاؤ تو مسلمان بھی ہو؟ [علامہ محمد اقبال]

یوں تو سیّد بھی ہو

رہ گئی رسم اذاں روح بلالی نہ رہی فلسفہ رہ گیا ، تلقین غزالی نہ رہی مسجدیں مرثیہ خواں ہیں کہ نمازی نہ رہے یعنی وہ صاحب اوصاف حجازی نہ رہے شور ہے، ہو گئے دنیا سے مسلماں نابود ہم یہ کہتے ہیں کہ تھے بھی کہیں مسلم موجود! وضع میں تم ہو نصاریٰ تو مزید پڑھیں

جس کو دنیا جنون کہتی ہے میرا ہوش و حواس ہوتا ہے

جس کو دنیا جنون کہتی ہے

اس کا ہر جام خاص ہوتا ہے عشق ہر دل کی پیاس ہوتا ہے دور اس سے نکل بھی جاتا ہوں وہ مگر میرے پاس ہوتا ہے جب بھی موقع خوشی کا ہو کوئی اور بھی دل اداس ہوتا ہے ہر ہنسی کو نہ جو خوشی سمجھے بس ، وہی غم شناس ہوتا ہے جس مزید پڑھیں