رسمِ ازاں [علامہ محمد اقبال]

رہ گئی رسمِ ازاں، روحِ بلالی نہ رہی

رہ گئی رسم اذاں روح بلالی نہ رہی فلسفہ رہ گیا ، تلقین غزالی نہ رہی مسجدیں مرثیہ خواں ہیں کہ نمازی نہ رہے یعنی وہ صاحب اوصاف حجازی نہ رہے شور ہے، ہو گئے دنیا سے مسلماں نابود ہم یہ کہتے ہیں کہ تھے بھی کہیں مسلم موجود! وضع میں تم ہو نصاری تو مزید پڑھیں