زندگی!! تجھ پہ بہت غور کیا ہے میں نے تو فقط رنگ ہے رنگوں کے سوا کچھ بھی نہیں زندگی!! جس کا بہت نام سنا جاتا ہے ایک کمزور سی ہچکی کے سوا کچھ بھی نہیں Zindagi!!! Jiska Bohat Nam Suna Jata Hai Aik Kamzoor Si Hichki Kay Siwa Kuch Bhi Nahi
زمرہ: شاعری
غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں [علامہ محمد اقبال]
غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں جو ہو ذوقِ یقیں پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں کوئی اندازہ کر سکتا ہے اُس کے زور بازو کا! نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں ولایت، پادشاہی، علمِ اشیا کی جہاںگیری یہ سب کیا ہیں، فقط اک نکتۂ ایماں کی تفسیریں براہیمی نظر مزید پڑھیں
بابا میرے ہاتھوں میں ستارے تو نہیں ہیں
چھالے تھے جنہیں دیکھ کہ کہنے لگا بچہ بابا میرے ہاتھوں میں ستارے تو نہیں ہیں علم کی اہمیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے تعلیم وہ لازمی جزوہے جو انسان کو زندہ رہنے کے طور طریقے اور اور آداب سکھاتا ہے ۔اسلام کی توبنیاد ہی تعلیم پر رکھی گئی ہے۔ آقائے دو جہاں حضرت مزید پڑھیں
رنگوں میں وہ رنگ کہاں
رنگوں میں وہ رنگ کہاں جو رنگ لوگ بدلتے ہیں دنیا میں تقریباً ہر دوسرا شخص خوش مزاجی اور اپنائیت سے ملتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ یا تو وہ فطرتاً واقعی اچھا انسان ہوتا ہے یا پھر اپنے فائدے کے لیے مخصوص لوگوں سے خوش خلقی کا مظاہر کرتا ہے۔ ایسے مزید پڑھیں
امیرِ شہرکے ارماں
غریبِ شہر کے تن پر لباس باقی ہے امیر شہر کے ارماں ابھی کہاں نکلے بہت گھٹن ہے کوئی صورت بیاں نکلے اگر صدا نہ اٹھے کم سے کم فغاں نکلے فقیر شہر کے تن پر لباس باقی ہے امیر شہر کے ارماں ابھی کہاں نکلے حقیقتیں ہیں سلامت تو خواب بہتیرے ملال کیوں ہو مزید پڑھیں
مستقبل میں اردو کون بولے گا
زبانیں کاٹ کر رکھ دی گئیں نفرت کے خنجر سے یہاں کانوں میں اب الفاظ کا رس کون گھولے گا؟ ہمارے عہد کے لوگوں کو انگلش سے محبت ہے ہمیں غم ہے مستقبل میں اردو کون بولے گا Hamary Ehad Kay Logon Ko English Say Mohabat Hai Hmain Ghum Hai Mustaqbil Mein Urdu Kon Bolay مزید پڑھیں
عمر کی ساری تھکن لاد کے گھر جاتا ہوں
عمر کی ساری تھکن لاد کے گھر جاتا ہوں رات بستر پہ میں سوتا نہیں مر جاتا ہوں میں نے جو اپنے خلاف آج گواہی دی ہے وہ ترے حق میں نہیں ہے تو مکر جاتا ہوں اکثر اوقات۔۔۔۔ بھرے شہر کے سناٹے میں اس قدر زور سے ہنستا ہوں کہ ڈر جاتا ہوں مزید پڑھیں
اپنا بستر چھوڑنے والےخدا کو ہمراز رکھتے ہیں
اندھیری رات کی کروٹ میں اپنا بستر چھوڑنے والے اپنا اک انداز رکھتے ہیں خدا کو ہمراز رکھتے ہیں