غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں [علامہ محمد اقبال]

غلامی میں نہ کام آتی ہیں

غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں جو ہو ذوقِ یقیں پیدا تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں کوئی اندازہ کر سکتا ہے اُس کے زور بازو کا! نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں ولایت، پادشاہی، علمِ اشیا کی جہاں‌گیری یہ سب کیا ہیں، فقط اک نکتۂ ایماں کی تفسیریں براہیمی نظر مزید پڑھیں