دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر ! نیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کر خدا اگر دلِ فطرت شناس دے تجھ کو سکوتِ لالہ و گل سے کلام پیدا کر اٹھا نہ شیشہ گرانِ فرنگ کے احساں سفالِ ہند سے مینا و جام پیدا کر میں شاخِ تاک ہوں، میری غزل ہے مزید پڑھیں
زمرہ: شاعری
ضربِ کلیم (علامہ محمد اقبال)
اس قوم کو شمشیر کی حاجت نہیں رہتی ہو جس کے جوانوں کی خودی صورت فولاد ناچیز جہان مہ و پرویں ترے آگے وہ عالم مجبور ہے ، تو عالم آزاد موجوں کی تپش کیا ہے ، فقط ذوق طلب ہے پنہاں جو صدف میں ہے ، وہ دولت ہے خدا داد شاہیں کبھی پرواز مزید پڑھیں
گزشتہ عہد گزرنے ہی میں نہیں آتا
گزر گئے پسِ در کی اشارتوں کے وہ دن کہ رقص کرتے تھے مے خوار رنگ کھیلتے تھے نہ محتسب کی تھی پروا نہ شہرِ دار کی تھی ہم اہلِ دل سرِ بازار رنگ کھیلتے تھے غرورِ جبہ و دستار کا زمانہ ہے نشاطِ فکر و بساطِ ہنر ہوئی برباد فقیہ و مفتی و واعظ مزید پڑھیں
آنکھ کا نور دل کا نور نہیں [علامہ محمد اقبال]
عقل گو آستاں سے دور نہیں اس کی تقدیر میں حضور نہیں دل بینا بھی کر خدا سے طلب آنکھ کا نور دل کا نور نہیں علم میں بھی سرور ہے لیکن یہ وہ جنت ہے جس میں حور نہیں کیا غضب ہے کہ اس زمانے میں ایک بھی صاحب سرور نہیں اک جنوں ہے مزید پڑھیں
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
گۓ دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں تہی زندگی سے نہیں یہ فضائیں یہاں سیکڑوں کارواں اور بھی ہیں قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر چمن اور بھی آشیاں اور بھی مزید پڑھیں
گاہے گاہے کی ملاقات ہی اچھی ہے امیر
ملاقات اور میل ملاپ میں فاصلہ رکھا جائے جس سے محبت بڑھ سکتی ہے، اس کے برعکس مسلسل ملاقات اور بار بار کا میل ملاپ اختلاف و دوری پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے، غالباً حضرت امیر مینائی کا شعر ہے یہ احتیاط کا درس دیتا ہے۔ گاہے گاہے کی ملاقات ہی اچھی ہے مزید پڑھیں
دعا – دیدارِ رسولﷺ
کاش دیدارِ رسول صَلَّىﷲُ تَعَالٰى عَلٰى مُحَمَّد ہو جائے التجا ہے قبول ہو جائے بھیجیں ہر گھڑی دُرود ان پر زندگی کا اصول ہو جائے صَلُّوا عَلَى الْحَبِيْب – صَلَّى اﷲُ تَعَالٰى عَلٰى مُحَمَّد روضۂ اقدس کی جالی چومنے کی پیاس ہے روزِ محشر مجھ کو دیدارِ نبیؐ کی آس ہے آمنہؑ کی گود میں مزید پڑھیں
یہ پیٹ ساتھ نہ ہوتا ، تو میں فرشتہ تھا
وہ مجھ کو بانٹ کے، کچھ وقت کاٹ لیتے ہیں سمجھ لیا ہے، میرے دوستوں نے تاش مجھے یہ پیٹ ساتھ نہ ہوتا ، تو میں فرشتہ تھا کیا معاش کے چکّر نے، بد معاش مجھے میں ایک راز، کہ تھا دفن تیرے سینے میں بھگت نتیجہ، کہ تُونے کیا ہے فاش مجھے کہیں میں مزید پڑھیں