ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں


گۓ دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں
یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں

ستاروں سے آگے جہاں۔۔۔

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں

تہی زندگی سے نہیں یہ فضائیں
یہاں سیکڑوں کارواں اور بھی ہیں

قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر
چمن اور بھی آشیاں اور بھی ہیں

اگر کھو گیا اک نشیمن تو کیا غم
مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں

تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا
ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں

اسی روز و شب میں الجھ کر نہ رہ جا
کہ تیرے زمان و مکاں اور بھی ہیں

گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں
یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں

علامہ محمد اقبال

Gaye Din Keh Tanha Tha Mein Anjmn Men
Yahan Ab Meray Raaz Dan Aur Bhi Hein


اپنا تبصرہ بھیجیں