دنیا عجیب جگہ ہے یہاں ١٠٠ کلو اناج کی بوری جو اٹھا سکتا ہے وہ خرید نہیں سکتا اور جو خرید سکتا ہے وہ اٹھا نہیں سکتا ’’یہ تمہارے بھائی ہیں جن کو اﷲ نے تمہارے ماتحت بنادیا ہے ان کو وہی کھلاؤ جو خود کھاؤ‘ وہی پہناؤ جو خود پہنو ان سے ایسا کام مزید پڑھیں
زمرہ: شعور
اے پردہ پوشی کرنے والےاللہ میرے عیب چھُپا
یا ستّار العُیُوب میرے عیب چھُپا میں اشکوں کو بہاتی ہوں … دعا کو ہاتھ اُٹھاتی ہوں … کبھی سجدوں میں گرتی ہوں … بدن کو بھی جھکاتی ہوں … زباں سے کہہ نہیں پاتی … مگر اپنے سیاہ دل میں … یہی الفاظ دہراتی ہوں … کہ جب ہوں آخری سانسیں … زباں پہ مزید پڑھیں
ضعیف باپ نے بیٹے سے بات کرنی تھی
وہ لفظ ڈھونڈ رہا تھا لرزتے ہونٹوں سے ضعیف باپ نے بیٹے سے بات کرنی تھی حضرت ابو نوفل سے روایت ہے کہ ایک آدمی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور کہا کہ میں نے ایک آدمی کو قتل کردیا ہے- تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا تیرے والدین مزید پڑھیں
اسماء الحسنى – المقدم
المقدم آگے بڑھانے والا المقدم اللہ کے صفاتی ناموں میں سے ایک ہے المقدم کے معنی ہیں آگے بڑھانے والا، جو عزت و شرف ، علم و عمل میں اپنے نیک بندوں کو آگے بڑھانے والا ہے۔ آگے بڑھانے سے مُراد بندے کی ترقی درجات لی جائے گی۔ وہ (اللہ) جو سب سے بڑھ کر مزید پڑھیں
اعمال کا دارومدار نیّتوں پر ہے
فرمانِ نبوی ﷺ ‘اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّـیَّاتِ “اعمال کا دارومدار نیّتوں پر ہے” اسلام کے سارے اعمال کا دار و مدار نیتوں پر ہے اور نیت کا تعلق دل کے ساتھ ہے گویا کہ دل سارے اعمال کا سر چشمہ اور منبع ہے دل اور اس کا ارادہ اعمال و افعال میں مرکزی کردار ادا کرتا مزید پڑھیں
جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ
آپﷺ نے فرمایا اے عبداللہ بن قیس! کیا میں تمہاری جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانے کے بارے میں نہ بتا دوں؟ عبداللہ بن قیس نے کہا: کیوں نہیں اے اللہ کے رسول ۖ۔آپ ۖ نے فرمایا:- لا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ إِلا بِاللہ اللہ کی مدد کے بغیر گناہ سے بچنے کی طاقت اور مزید پڑھیں
یہ وطن تمہارا ہےتم ہو پاسباں اس کے
یہ وطن تمہارا ہے تم ہو پاسباں اس کے یہ وطن تمہارا ہے، تم ہو پاسباں اس کے یہ چمن تمہارا ہے، تم ہو نغمہ خواں اس کے اس چمن کے پھولوں پر رنگ و آب تم سے ہے اس زمیں کا ہر ذرہ آفتاب تم سے ہے یہ فضا تمہاری ہے، بحر و بر مزید پڑھیں
اسماء الحسنیٰ – اللہ
اللہ (اللہ)کا مطلب ہے معبو د ۔ معبودبرحق ہے تمام مخلوق اس کی الوہیت اور عبودیت میں شامل ہے کیوں کہ وہ ان معبودانہ صفات کا حامل ہے جو صفات کمال ہیں۔ ،یہ اللہ تعالیٰ کا خاص ذاتی نام ہے جو اسمائے حسنیٰ میں سب سے زیادہ شان والا ہے، اس لئے اسے اسم اعظم مزید پڑھیں