ماں کے ڈوپٹے کی خوشبو

ماں کے دوپٹے کی خوشبو

ماں، کیا تعریف کروں میں اس لفظ کی شاید ایسے الفاظ ہی نہیں‌ بنے جو اس لفظ کی اہمیت کو بیان کر سکیں ماں ایک سمندر ہے جس کا پانی اپنی سطح سے بڑھ تو سکتا ہے لیکن کم کبھی نہیں ہو سکتا ماں،ایک ایسی دوست جو کبھی بیوفا نہیں‌ہوتی۔ماں،ایک ایسا وعدہ جو کبھی ٹوٹتا مزید پڑھیں

ماں نے چلنا سکھایا

مجھے محبت ہے اپنے ہاتھوں کی تمام انگلیوں سے

مجھے محبت ہے اپنے ہاتھوں کی تمام انگلیوں سے نہ جانے کون سی انگلی پکڑ کر ماں نے چلنا سکھایا ہوگا واقعی اب دنیا میں مامتا ہی ایک رشتہ خالص رہ گیاہے مجھے اچھی لگتی ہیں میرے ہاتھ کی سبھی انگلیاں جانے کس انگلی کو پکڑ کر میری ماں نے مجھے چلنا سکھایا کہتے ہیں مزید پڑھیں

ضعیف باپ نے بیٹے سے بات کرنی تھی

وہ لفظ ڈھونڈ رہا تھا

وہ لفظ ڈھونڈ رہا تھا لرزتے ہونٹوں سے ضعیف باپ نے بیٹے سے بات کرنی تھی حضرت ابو نوفل سے روایت ہے کہ ایک آدمی حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا اور کہا کہ میں نے ایک آدمی کو قتل کردیا ہے- تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا تیرے والدین مزید پڑھیں

مائیں تو بس مائیں ہوتی ہیں

مائیں تو بس مائیں ہوتی ہیں

مائیں تو بس مائیں ہوتی ہیں لب پہ ہر دم دعائیں ہوتی ہیں مائیں تو بس جزائیں ہوتی ہیں رَب کی انمول عطائیں ہوتی ہیں زیست کی تپتی دُھوپ میں اَبر ٹھنڈی چھائیں ہوتی ہیں خَفا ہو کر بھی فکر مند رہنا یہ ماؤں کی ادائیں ہوتی ہیں آسیب مُصیبت جاتے ہیں رُک گرد دُعا مزید پڑھیں

مائیں تو بس مائیں ہوتی ہیں

خفا ہو کر بھی فکر مند رہنا

مائیں تو بس مائیں ہوتی ہیں لب پہ ہر دَم دُعائیں ہوتی ہیں مائیں تو بس جزائیں ہوتی ہیں رَب کی انمول عطائیں ہوتی ہیں زیست کی تپتی دُھوپ میں اَبر ٹھنڈی چھائیں ہوتی ہیں خَفا ہو کر بھی فکر مند رہنا یہ ماؤں کی ادائیں ہوتی ہیں آسیب مُصیبت جاتے ہیں رُک گرد دُعا مزید پڑھیں

اپنے بچّوں کے لئے دامن کو پھیلا دیتی ہے ماں

پھیر لیتے ہیں نظر جس وقت بیٹے اور بہو

موت کی آغوش میں جب تھک کے سو جاتی ہے ماں تب کہیں جاکر رضا تھوڑا سکوں پاتی ہے ماں فکر میں بچّوں کی کچھ اس طرح گھل جاتی ہے ماں نوجواں ہوتے ہوئے بوڑھی نظر آتی ہے ماں کب ضرورت ہو مری بچّے کو اتنا سوچ کر جاگتی رہتی ہیں آنکھیں اور سو جاتی مزید پڑھیں

کیا تمہیں یاد بھی نہیں ہوں میں

اجنبی شہر کا مکیں ہوں میں

ایک اجڑی ہوئی زمیں ہوں میں اجنبی شہر کا مکیں ہوں میں گو کہ مدت سے دورِ ہجراں ہے کیا تمہیں یاد بھی نہیں ہوں میں؟ آج کل خود سے دور رہتا ہوں پاس اپنے بھی اب نہیں ہوں میں اب مری بندگی سے راضی ہو!! تیرے در پر جھکی جبیں ہوں میں نَحنُ اَقرَب مزید پڑھیں

میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے

مجھ کو تھکنے نہیں دیتا ہے ضرورت کا پہاڑ

خداوند تعالیٰ نے اگر ما ں کے پیروں کے نیچے جنت رکھی ہے تو باپ بھی جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے ، جس کی نافرمانی کرکے اس دروازے تک ہر گز نہیں پہنچا جا سکتا۔ باپ شفقت کا ایک سمندر اور خداوند تعالٰی کا ایک بہترین تحفہ ہے ۔ جس کی موجودگی مزید پڑھیں