حل ۔ (بچے کا علاج)

بچے کا علاج

دیکھو تمھارے بچے کا علاج ہو جائے گا، لیکن تمہیں جلد رقم کا انتظام کرنا ہوگا” ڈاکٹر نے اس کے بچے کا معائنہ کرتے ہوئے کہا۔ صاحب کوئی رعائت؟ دیکھو یہ کوئی پھل سبزی کی دکان نہیں ہے کہ تم سے رعائت کی جائے، علاج کی جو رقم بن رہی ہے وہی بتائی ہے۔ اُس مزید پڑھیں

ربّ کو بہت قریب پایا

ہر حال میں شکر الله کا!!!!!

جس نے سُکھ میں شُکر ادا کیا اس نے دُکھ میں ربّ کو بہت قریب پایا حضرت صہیب سے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا مومن آدمی کا بھی عجیب حال ہے کہ اس کے ہر حال میں خیر ہی خیر ہے اور یہ بات کسی کو حاصل نہیں سوائے مزید پڑھیں

میری تعریف کرے یا مجھے بد نام کرے

میری تعریف کرے یا۔۔۔

میری تعریف کرے یا مجھے بدنام کرے جس نے جو بات بھی کرنی ہے سر عام کرے زخم پر وقت کا مرہم تو لگا دیتی ہے اور کیا اس کے سوا گردش ایام کرے محتسب سے میں اکیلا ہی نمٹ سکتا ہوں جس نے جو جرم کیا ہے وہ مرے نام کرے وہ مری سوچ مزید پڑھیں

تکلیف تب ہوتی ہے جب

خون سفید

تکلیف تب ہوتی ہے جب لوگ زندہ رہ جائیں اور رشتے مر جائیں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے“رشتے خون کے نہیں احساس کے ہوتے ہیں۔ اگر احساس ہو تو اجنبی بھی اپنے ہو جاتے ہیں اور اگر احساس نہ ہو تو اپنے بھی اجنبی بن جاتے ہیں۔ کچھ رشتوں کا ہم اپنے مزید پڑھیں

امیرِ شہر کے کُتّے

امیرِ شہر کے کُتّے

غریب شہر ترستا ہے اک نوالے کو امیرِ شہر کے کُتے بھی راج کرتے ہیں غریب کے بچے پیٹ کی بھوک مٹانے کے لیئے ایک روکھے سوکھے نوالے کو ترستے ہیں جبکہ دوسری طرف امیرِ شہر کے کتّوں کو ہر قسم کی آسائشیں فراہم کی جاتی ہیں. ہم بے حس ہو چکے، اللہ ہمارے حال مزید پڑھیں

میٹھی زبان اور کھوٹا دل

مٹھی زباں کھوٹا دل

.کینہ ور کی زبان میٹھی اور دل کھوٹا ہوتا ہے کینہ ور اسکو کہتے ہیں جس کے دل میں حسد، لالچ اور نفرت ہو اور رویےٌ سے کچھ اور- اسکو منافقت بھی کہتے ہیں- منافقت میں مبتلا ہوتے ہیں ، منافقت معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے ، کوئی انسان اچھا ہو تو اس کو مزید پڑھیں

پل کی خبر نہیں

سامان سو برس کا

سامان سو برس کا پل کی خبر نہیں آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں آ جائیں رعب غیر میں ہم وہ بشر نہیں کچھ آپ کی طرح ہمیں لوگوں کا ڈر نہیں اک تو شب فراق کے صدمے ہیں جاں گداز اندھیر اس پہ یہ مزید پڑھیں

روٹی بندا کھا جاندی اے

تو کی جانے یار امیرا

تو کی جانے یار امیرا روٹی بندا کھا جاندی اے کتنا مجبور کتنا لاچار بنا دیتی ہے یہ غربت انسان کو حیوان بنا دیتی ہے یہ غربت عقلمند کو بے عقل بنا دیتی ہے یہ غربت خوبصورت کو بدصورت بنا دیتی ہے یہ غربت بے پناہ گھروں کو تباہ کر دیتی ہے یہ غربت ہر مزید پڑھیں