میں نکالوں گا سبھی ارمان بکرا عید پر

عید الاضحیٰ

میں نکالوں گا سبھی ارمان بکرا عید پر کھائوں گا دنبے کی پوری ران بکرا عید پر یا الہٰی بھیج دے اچھا سا کوئی جانور ورنہ ہو جائونگا میں قربان بکرا عید پر عید کے دن بوٹیوں کو تو ترستا ہی رہا کاش ہو جائے ترا چالان بکرا عید پر جس گھڑی رشوت کے بکرے مزید پڑھیں

تیری حمد و ثنا ہر سو

ALLAH ho

اَللہ ہُو اَللہ ہُو اَللہ ہُو اَللہ ہُو اَللہ ہُو اَللہ ہُو اَللہ ہُو اَللہ ہُو ہر منظر میں تو ہی تو اَللہ ہُو اَللہ ہُو بلبل کے نغموں میں تو تجھ سے کوئل کی کو کو تیری حمد و ثنا ہر سو اَللہ ہُو اَللہ ہُو سُوسَن میں گُلنار میں تو مُشکی ہار سنگار مزید پڑھیں

انسان اوقات بھول جاتا ہے

انسان اوقات بھول جاتا ہے

شیخ سعدی فرماتے ہیں ”انسان بھی کیا چیزہے دولت کمانے کیلئے اپنی صحت کھو دیتا ہے اور پھر صحت کو واپس پانے کے لئے اپنی دولت کو کھو دیتاہے۔ مستقبل کو سوچ کر اپنا حال ضائع کرتا ہے پھر مستقبل میں اپنے ماضی کویادکرکے روتاہے۔ جیتا ایسے ہے جیسے کبھی مرنا ہی نہیں اور مرایسے مزید پڑھیں

سہارا جب نہیں ہوتا بزرگوں کا تو

سہارا جب نہیں ہوتا بزرگوں کا تو بچہ بھی

سہارا جب نہیں ہوتا بزرگوں کا تو بچہ بھی شکم کی بھوک کی خاطر پڑھائی چھوڑ دیتا ہے پاکستان میں بڑھتے ہوئے تعلیمی اخراجات اور دن بدن مہنگائی میں اضافے کے پیش نظر خدشہ ہے کہ ہمارے ملک میں بجائے چائلڈ لیبر کم ہونے کے مزید بڑھے گی پاکستان کو بنے 68 سال ہو چکے مزید پڑھیں

امیرِ شہر کے کُتّے

امیرِ شہر کے کُتّے

غریب شہر ترستا ہے اک نوالے کو امیرِ شہر کے کُتے بھی راج کرتے ہیں غریب کے بچے پیٹ کی بھوک مٹانے کے لیئے ایک روکھے سوکھے نوالے کو ترستے ہیں جبکہ دوسری طرف امیرِ شہر کے کتّوں کو ہر قسم کی آسائشیں فراہم کی جاتی ہیں. ہم بے حس ہو چکے، اللہ ہمارے حال مزید پڑھیں

روٹی بندا کھا جاندی اے

تو کی جانے یار امیرا

تو کی جانے یار امیرا روٹی بندا کھا جاندی اے کتنا مجبور کتنا لاچار بنا دیتی ہے یہ غربت انسان کو حیوان بنا دیتی ہے یہ غربت عقلمند کو بے عقل بنا دیتی ہے یہ غربت خوبصورت کو بدصورت بنا دیتی ہے یہ غربت بے پناہ گھروں کو تباہ کر دیتی ہے یہ غربت ہر مزید پڑھیں

مجھے دو وقت کی روٹی کمانی ہے

مزدوری

چلو تم بیٹھے کر الجھتے رہو اپنے اپنے فرقوں میں، میں چلتا ہوں مجھے دو وقت کی روٹی کمانی ہے!! افلاطون نے کسی ترنگ میں کہا تھا کہ ’’ہر شہر میں دو شہر ہوتے ہیں ، ایک امیروں کا ایک غریبوں کا۔ دونوں کے اخلاق وعادات ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں‘‘۔ غالب حد تک مزید پڑھیں