.کینہ ور کی زبان میٹھی
اور دل کھوٹا ہوتا ہے
کینہ ور اسکو کہتے ہیں جس کے دل میں حسد، لالچ اور نفرت ہو اور رویےٌ سے کچھ اور- اسکو منافقت بھی کہتے ہیں- منافقت میں مبتلا ہوتے ہیں ، منافقت معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے ، کوئی انسان اچھا ہو تو اس کو اچھا کہا جاتا ہے کوئی برا ہو تو اسے برا ،لیکن دنیا میں ایسے انسانوں کی کمی نہیں جن کے رویے کا رجحان برائی کی طرف تو ہوتا ہی ہے ۔لیکن وہ اس کا اظہار نہیں کرتے اور بظاہر دوسرا انسان ایسا محسوس کرتا ہے کہ مقابل فرد اچھے رویے کا حامل ہے یا اس میں برائیاں نہیں ہیں لیکن دراصل وہ برائیوں سے لتھڑا ہوتا ہے اور ایسا شخص معاشرے کے لئے زہر کی حیثیت رکھتا ہے یعنی ”بغل میں چھری منہ میں رام رام ”۔اور ایسے ہی شخص پیٹھ پیچھے وار کرتے ہیں-
جس میں تین (خصلتیں) ہوں وہ منافق ہے خواہ نماز پڑھتا ہواور روزہ رکھتا ہواورحج کرتا ہواور عمرہ کرتا ہواور کہتا ہو کہ میں مسلمان ہوں ،(منافق وہ ہے) جو (۱)بات کرے تو جھوٹ بولے (۲)وعدہ کرے تو وعدہ خِلافی کرے (۳)جب اسے امانت داربنایا جائے تو خیانت کرے) صحیح الجامع الصغیر /حدیث 3043
دنیا میں جہاں دوغلے لوگوں کی بھرمار ہے وہیں ایسے لوگ بھی خوش قسمتی سے پائے جاتے ہیں جو چاہ کر بھی منافقت نہیں کر پاتے اور ان کی صاف گوئی ان کی خصوصیت ہونے کے باوجود اُن کی دشمن بن جاتی ہے اور اُن کا حال ایسا ہو جاتا ہے کہ بقول امجد اسلام امجد:
ممکن نہیں مجھ سے یہ طرزِ منافقت
دنیا ،تیرے مزاج کا بندہ نہیں ہوں میں!
ایسے لوگوں کی دوستی ہر غرض سے پاک اور حقیقت ہوتی ہے جو ہر کسی کو دوست نہیں بناتے بلکہ اُنہیں دوستی کا شرف بخشتے ہیں جن سے دل مل جائے۔