جھک جانا ہی محبت ہے اور اس بات کا سب سے بڑا ثبوت سجدہ ہے سجدہ مسلمانوں کی عبادت کا وہ نشاط انگیز حصہ ہے جو پچھلی امتوں کو بھی دیا گیا۔ سجدے میں انسان کے سات اعضاء اس کے ساتھ سجدہ کرتے ہیں: چہرہ، ہتھیلیاں، دو گھٹنے اور دو پاؤں۔سجدے سے انسان کو اللہ مزید پڑھیں
زمرہ: قیامت
بہترین یاداشت
بہترین یاداشت یہ ہے کہ انسان اپنی نیکیاں اور دوسروں کی برائیاں بھولتا جائے ایک انسان کے ثقہ، نیک اور اچھا ہونے کے لیے یہ کافی ہے کہ اس کی ظاہری خوبیاں اس کی برائیوں پر حاوی ہوں۔ اگر بدقسمتی سے اس کی برائیاں اس کی نیکیوں پر حاوی ہو جائیں تو بھی انسانی محبت مزید پڑھیں
محمّد ﷺ
محمّد ﷺ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم (570ء (54 قھ) یا 571ء (53 قھ) تا 632ء (10ھ)) دنیاوی تاریخ میں اہم ترین شخصیت کے طور پرنمودار ہوئے اور انکی یہ خصوصیت عالمی طور (مسلمانوں اور غیرمسلموں دونوں جانب) مصدقہ طور پر تسلیم شدہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تمام مزید پڑھیں
اللہ بہت بڑا ہے
اللہ اکبر مایوس کیوں کھڑا ہے اللہ بہت بڑا ہے اللہ تعالیٰ کی بے شمار صفات ہیں جن کا احاطہ نہیں کیا جا سکتا جس طرح اللہ تعالیٰ کی ذات کی کوئی حد اور انتہا نہیں ہے، اسی طرح اس کی صفات کی بھی کوئی حد اور انتہا نہیں۔ اس کی صفات اور کمالات نہ مزید پڑھیں
اسماء الحسنى – الباعث
الباعث مرنے کے بعد زندہ کرنے والا الباعث اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے۔ الباعث کے معنی ہیں مرنے کے بعد زندہ کرنے والا۔ مُردوں کو زندہ کرکے قبروں سے اٹھانے والا، مخلوق کی ہدایت کے لئے انبیاہ کوبھیجنے والاہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی صفت ہے کہ وہ مرنے کے بعد دبارہ مزید پڑھیں
اور جب قبریں اکھیڑ دی جائیں گی
اِذَا السَّمَآءُ انْفَطَرَتۡۙ ﴿۱﴾ جب آسمان پھٹ جائے گا When the heaven is cleft وَاِذَا الۡكَوَاكِبُ انْتَثَرَتۡۙ ﴿۲﴾ اور جب تارے جھڑ پڑیں گے And when the stars fall off وَاِذَا الۡبِحَارُ فُجِّرَتۡۙ ﴿۳﴾ اور جب دریا بہہ (کر ایک دوسرے سے مل) جائیں گے And when the seas are flown away وَاِذَا الۡقُبُوۡرُ بُعۡثِرَتۡۙ مزید پڑھیں
اپنے پروردگار سے ڈرو – القرآن
قرآن مجید کے مطابق قیامت کا واضح طور پر صرف اور صرف یہی مطلب ہے کہ دنیا میں پیدا ہونے والے ہر آدمی کو مرنا ہے، پھر ایک دن یہ زمین شدید زلزلوں کی وجہ سے بالکل ہموار ہو جائے گی اور انسانوں کی یہ دنیا ختم ہو جائے گی، یہ کائنات بھی توڑ پھوڑ مزید پڑھیں
بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالبؔ
جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیں خیاباں خیاباں ارم دیکھتے ہیں دل آشفتگاں خال کنج دہن کے سویدا میں سیر عدم دیکھتے ہیں ترے سرو قامت سے اک قد آدم قیامت کے فتنے کو کم دیکھتے ہیں تماشا کہ اے محو آئینہ داری تجھے کس تمنا سے ہم دیکھتے ہیں سراغ تف نالہ لے داغ مزید پڑھیں