الباعث
مرنے کے بعد زندہ کرنے والا
الباعث اللہ تعالیٰ کے ناموں میں سے ایک نام ہے۔
الباعث کے معنی ہیں مرنے کے بعد زندہ کرنے والا۔ مُردوں کو زندہ کرکے قبروں سے اٹھانے والا، مخلوق کی ہدایت کے لئے انبیاہ کوبھیجنے والاہے۔
یہ اللہ تعالیٰ کی صفت ہے کہ وہ مرنے کے بعد دبارہ زندہ کرے گا ایک دن حضرت ابراہیم دریا کے کنارے سے گزر رہے تھے ۔ آپ نے ایک مردار دریا کے کنارے پڑا ہو ا دیکھا ۔اس کا کچھ حصہ دریا کے اند ر اورتکچھ حصہ دریا کے باہرتھا۔دریا اور خشکی کے جا نور دونو ں طرف سے اسے کھارہے تھے بلکہ کھاتے کھاتے ایک دوسر ے سے لڑنے لگتے تھے ۔اس منظر نے حضرت ابراہیم (علیه السلام) کو ایک ایسے مسئلے کی فکر میں ڈال دیا جس کی کیفیت سب تفصیل سے جا ننا چاہتے ہیں اور وہ ہے موت کے بعد مردوں کے زندہ ۔ابراہیم (علیه السلام) سوچنے لگے کہ ا گرایسا ہی انسانی جسم کے ساتھ ہو اور انسان کا بدن جانوروں کے بدن کا جزبن جائے تو قیامت میں اٹھنے کا معاملہ کیسے عمل میں آئے گا جب کہ وہا ں انسا ن کواسی بدن کے ساتھ اٹھنا ہے ۔
واذ قال ابراہیم رب ارنی کیف تحی الموتی
حضرت ابراہیم (علیه السلام) نے کہا : خدایا !مجھے دکھا کہ تو مردو ں کو کیسے زندہ کرے گا ۔
اللہ تعالی نے فرمایا کیاتم اس بات پرایمان نہیں رکھتے ۔
انہوں نے کہا:ایمان تو رکھتا ہوں لیکن چاہتاہوں ایمان کو تسلی ہوجائے ۔
قال اولم توٴمن قال بلی ولٰکن لیطمئن قلبی، قال فخذ اربعهمن الطیر فصر ھن الیک ثم اجعل علی کل جبل منھن جزءََ اثم ادعھن یا تینک سعیا ط واعلم ان اللہ علی عزیز حکیم .
خداتعالی نے حکم دیا: چارپرندے لے لواور ان کا گوشت ایک دوسرے سے ملا دو ۔پھر اس سارے گوشت کے کئی حصے کردو اور ہر حصہ ایک پہاڑپر رکھ دو ۔اس کے بعد ان پرندوں کو پکارو تاکہ میدان حشر کا منظر دیکھ سکو،
انہوں نے ایسا ہی کیا توانتہائی حیرت کے ساتھ دیکھا پرندوں کے اجزاء مختلف مقامات سے جمع ہو کر ان کے پاس آگئے ہیں اور ان کی ایک نئی زندگی کا آغاز ہو گیاہے ۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
فَقُلْنَا اضْرِبُوهُ بِبَعْضِهَا ۚ كَذَٰلِكَ يُحْيِي اللَّهُ الْمَوْتَىٰ وَيُرِيكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ – (البقرہ ۷۳)
تو ہم نے فرمایا (کہ) اس مقتول کو اس گائے کا ایک ٹکڑا مارو۔ اسی طرح اللہ مُردوں کو زندہ کرے گا۔ اور وہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھ جاؤ۔
بنی اسرائیل نے گائے ذبح کرکے اس کے کسی عضو سے مردہ کو مارا وہ بحکمِ الٰہی زندہ ہوگیا، اس کے حلق سے خون کا فوارہ جاری تھا، اس لیئے اللہ قیامت کے دن بھی مردوں کو زندہ فرمائے گا کیونکہ وہ مردے زندہ کرنے پر قادر ہے اور روز ِجزا مردوں کو زندہ کرنا اور حساب لینا حق ہے۔