قرآن مجید کے مطابق قیامت کا واضح طور پر صرف اور صرف یہی مطلب ہے کہ دنیا میں پیدا ہونے والے ہر آدمی کو مرنا ہے، پھر ایک دن یہ زمین شدید زلزلوں کی وجہ سے بالکل ہموار ہو جائے گی اور انسانوں کی یہ دنیا ختم ہو جائے گی، یہ کائنات بھی توڑ پھوڑ دی جائے گی۔ پھر نئی دنیا وجود میں آئے گی، لوگ مر کر ہڈیاں ہو جانے کے بعد دوبارہ زندہ ہوں گے اور میدان حشر میں حساب کتاب کے لیے اکٹھے کیے جائیں گے، سب لوگوں کا حساب کتاب ہو گا اور پھر وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جنت یا دوزخ میں داخل ہو جائیں گے۔
قیامت کی نشانیاں
۱- آپ ﷺ نے فرمایا کہ قیامت کی سب سے پہلی نشانی میرا انتقال ہے۔
۲- آپ ﷺ نےفرمایا فلسطین ( موجودہ اسرائیل کے قبضے میں) میں واقع بیت المقدس کی فتح ہے۔
۳- انسان جانوروں جیسی موت مرنے لگیں گے اور گردن توڑ بخار جیسی بیماریاں عام ہوجائیں گی۔
۴- مال کا پھیلاؤ بے پناہ بڑھ جائے گا-
۵- قیامت سے پہلے ایک فتنہ کھڑا ہوگا جو عربوں گھر گھرمیں داخل ہوجائے گا اور کوئی بھی گھر اس سے محفوظ نہیں رہے گا۔
۶- تمہارے(مسلمانوں) اور بنو اصفر (اہل روم) کے درمیان صلح ہوگی پھر وہ بے وفائی کریں گے اور 80 جھنڈے لے کر مسلمانوں پر چڑھ دوڑیں گے ۔
آثارِ قیامت میں سے ایک سورج کا مغرب سے طلوع ہونا بھی ثابت ہے اور جس دن یہ نشانی پوری ہوگی اس دن اللہ تعالیٰ توبہ کا دروازہ بند کردے گا‘ پھر کسی کی توبہ قبول نہیں ہوگی۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے
يٰۤاَيُّہا النَّاسُ اتَّقُوۡا رَبَّكُمۡۚ اِنَّ زَلۡزَلَۃ السَّاعَۃ شَىۡءٌ عَظِيم
لوگو! اپنے پروردگار سے ڈرو کہ قیامت کا زلزلہ ایک حادثہ عظیم ہو گا (سورة الحج ١)
اس لیے ہر وقت اللہ سے استغفار طلب کرتے رہیے اور لازمی دعا کا حصہ بنائیے کہ وہ ہمارا اور آپ کا خاتمہ بالخیر کرے
آمین