انسان کا مقدر اتنی بار بدلتا ہے جتنی بار اللہ سے رجوع کرتا ہے انسان کا مقدر اتنی بار بدلتا ہے جتنی بار اللہ سے رجوع کرتا ہے مطلب کہ “دعا”۔ دعا، عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی تو التجا اور پکار کے آتے ہیں۔ دعا اللہ کی عبادت ہے، دعا اللہ مزید پڑھیں
زمرہ: کام کی باتیں
روز مرہ معمولات میں آنے والی کام کی باتیں
تکلیف تب ہوتی ہے جب
تکلیف تب ہوتی ہے جب لوگ زندہ رہ جائیں اور رشتے مر جائیں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے“رشتے خون کے نہیں احساس کے ہوتے ہیں۔ اگر احساس ہو تو اجنبی بھی اپنے ہو جاتے ہیں اور اگر احساس نہ ہو تو اپنے بھی اجنبی بن جاتے ہیں۔ کچھ رشتوں کا ہم اپنے مزید پڑھیں
اللہ کا شکر ہر حال میں
خدا کا شکر ہے صاحب، کوئی تقاضا نہیں میں اپنے خشک نوالے چبا کے سوتا ہوں. شکر کا مطلب ہے کہ کسی کے احسان و نعمت کی وجہ سے زبان، دل یا اعضاء کے ساتھ اس کی تعظیم کی جائے۔ بے شک ہر حال میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے- اللہ تعالیٰ اطاعت مزید پڑھیں
جذبات کے ہزاروں ٹکڑے
جذبات بھی شیشے کی مانند ہوتے ہیں ہلکی سی ضرب سے ہی ہزاروں ٹکڑے ہو جاتے ہیں شعور “روح کے ذائقہ” کا نام ہے اور نفسیات کا جزو ہے- انسانی جزبات اسکے رشتوں سے منسوب ہوتے ہیں انسانی جزبات پر غور کریں تو عجیب سا احساس ہوتا ہے کیونکہ یہ لوہے سے زیادہ مضبوط بھی مزید پڑھیں
سوچ بدلیں، شکر کریں
ان چیزوں کے بارے میں نہ سوچیں جو اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے مانگنے کے بعد بھی آپکو نہیں دیں بلکہ ان لا تعداد نعمتوں کو دیکھیں جو اللہ نے بغیر مانگے آپ کو دے رکھی ہیں مصر میں دو امیر زادے رہتے تھے۔ ایک نے علم حاصل کیا اور دوسرے نے مال و دولت جمع مزید پڑھیں
کامیابی کا راز – نماز
نماز کے بغیر کامیابی ممکن نہیں صلوٰۃ ” (نماز) کے لغوی معنی “دعا” کے ہیں۔ فرمانِ باری تعالٰیٰ ہے ” اے پیغمبر! ان لوگوں کے اموال میں سے صدقہ وصول کرلو جس کے ذریعے تم انہیں پاک کردو گے اور ان کے لیے باعثِ برکت بنو گے، اور اُن کے لیے دعا کرو۔ یقینا! تمہاری مزید پڑھیں
میٹھی زبان اور کھوٹا دل
.کینہ ور کی زبان میٹھی اور دل کھوٹا ہوتا ہے کینہ ور اسکو کہتے ہیں جس کے دل میں حسد، لالچ اور نفرت ہو اور رویےٌ سے کچھ اور- اسکو منافقت بھی کہتے ہیں- منافقت میں مبتلا ہوتے ہیں ، منافقت معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے ، کوئی انسان اچھا ہو تو اس کو مزید پڑھیں
پل کی خبر نہیں
سامان سو برس کا پل کی خبر نہیں آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں آ جائیں رعب غیر میں ہم وہ بشر نہیں کچھ آپ کی طرح ہمیں لوگوں کا ڈر نہیں اک تو شب فراق کے صدمے ہیں جاں گداز اندھیر اس پہ یہ مزید پڑھیں