ہمارے لہجے میں یہ توازن بڑی صعوبت کے بعد آیا کئی مزاجوں کے دشت دیکھے، کئی رویوں کی خاک چھانی جو بات شرط وصال ٹھہری وہی ہے اب وجہ بد گمانی ادھر ہے اس بات پر خموشی ادھر ہے پہلی سے بے زبانی کسی ستارے سے کیا شکایت کہ رات سب کچھ بجھا ہوا تھا مزید پڑھیں
زمرہ: شاعری
بہترین اردو شاعری کا مجموعہ
آدمی کو میسر نہیں انسان ہونا
بس کہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا گریہ چاہے ہے خرابی مرے کاشانے کی در و دیوار سے ٹپکے ہے بیاباں ہونا وائے دیوانگی شوق کہ ہر دم مجھ کو آپ جانا ادھر اور آپ ہی حیراں ہونا جلوہ از بس کہ تقاضائے نگہ کرتا ہے مزید پڑھیں
آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہوتے تک
آہ کو چاہیئے اک عمر اثر ہونے تک کون جیتا ہے تری زلف کے سر ہونے تک دام ہر موج میں ہے حلقہ مہد کام نہنگ دیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ گہر ہونے تک عاشقی صبر طلب اور تمنا بیتاب دل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہونے تک ہم نے مانا کہ تغافل مزید پڑھیں
سہارا جب نہیں ہوتا بزرگوں کا تو
سہارا جب نہیں ہوتا بزرگوں کا تو بچہ بھی شکم کی بھوک کی خاطر پڑھائی چھوڑ دیتا ہے پاکستان میں بڑھتے ہوئے تعلیمی اخراجات اور دن بدن مہنگائی میں اضافے کے پیش نظر خدشہ ہے کہ ہمارے ملک میں بجائے چائلڈ لیبر کم ہونے کے مزید بڑھے گی پاکستان کو بنے 68 سال ہو چکے مزید پڑھیں
آتی ہے اردو زباں آتےآتے
پھرے راہ سے وہ یہاں آتے آتے اجل مر رہی تو کہاں آتے آتے نہ جانا کہ دنیا سے جاتا ہے کوئی بہت دیر کی مہرباں آتے آتے سنا ہے کہ آتا ہے سر نامہ بر کا کہاں رہ گیا ارمغاں آتے آتے یقیں ہے کہ ہو جائے آخر کو سچی مرے منہ میں تیری مزید پڑھیں
جواک شخص یہاں تخت نشیں تھا
تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا کوئی ٹھہرا ہو جو لوگوں کے مقابل تو بتاؤ وہ کہاں ہیں کہ جنہیں ناز بہت اپنے تئیں تھا آج سوئے ہیں تہ خاک نہ جانے یہاں کتنے کوئی شعلہ کوئی شبنم کوئی مزید پڑھیں
ایسا بھی کیا ہوا کہ خدا یاد آگیا
مجھ کو شکست دل کا مزا یاد آ گیا تم کیوں اداس ہو گئے کیا یاد آ گیا کہنے کو زندگی تھی بہت مختصر مگر کچھ یوں بسر ہوئی کہ خدا یاد آ گیا واعظ سلام لے کہ چلا مے کدے کو میں فردوس گم شدہ کا پتا یاد آ گیا برسے بغیر ہی جو مزید پڑھیں
تیری شان جل جلالہ
تیری شان جل جلالہ مرے رب کہاں پہ نہیں ہے تو تیری شان جل جلالہ تری ذرّے ذرّے میں ہے نمو تری شان جل جلالہ تری قدرتوں کا شمار کیا تری وسعتوں کا حساب کیا تو محیطِ عالم رنگ و بو تری شان جل جلالہ ترا فیض ، فیضِ عمیم ہے تو ہی میرا ربّ مزید پڑھیں