عمر کی ساری تھکن لاد کے گھر جاتا ہوں

غربت میں گِھرا ہوا شخص

عمر کی ساری تھکن لاد کے گھر جاتا ہوں رات بستر پہ میں سوتا نہیں مر جاتا ہوں میں نے جو اپنے خلاف آج گواہی دی ہے​ وہ ترے حق میں نہیں ہے تو مکر جاتا ہوں​ ​ اکثر اوقات۔۔۔۔ بھرے شہر کے سناٹے میں اس قدر زور سے ہنستا ہوں کہ ڈر جاتا ہوں مزید پڑھیں

زبان دے مٹھے تے دل دے کوڑے

منافقت

زبان دے مٹھے تے دل دے کوڑے شریک بتھیرے تے سجن تھوڑے یہ پنجابی کہاوت “زبان دے مٹھے تے دل دے کوڑے شریک بتھیرے تے سجن تھوڑے” منافق رویےٌ کی طرف اشارہ کرتی ہے- “منافق رویےٌ” کو منافقت کہتے ہیں- منافقت ایسے طرز عمل کو کہتے ہیں جو قول و فعل کے تضاد سے عبارت مزید پڑھیں

اس دنیاۓ فانی سے جو منہ موڑ گیا ہے

کیا چھوڑ گیا ہے

اس دنیاۓ فانی سے جو منہ موڑ گیا ہے برسوں کے جو رشتے تھے سبھی توڑ گیا ہے ہے کھوج فرشتوں کو کہ کیا ساتھ ہے لایا؟ اور فکر عزیزوں کو ہے، کیا چھوڑ گیا ہے؟ یہ دنیاوی زندگی ایک کھیل اور تماشے کے سوا کچھ بھی نہیں۔ کہ جس طرح کھیل تماشے میں لگ مزید پڑھیں

برسوں چلے قتیل زمانے کے ساتھ ہم

زمانے کی چال

برسوں چلے قتیل زمانے کے ساتھ ہم واقف ہوئے نہ پھر بھی زمانے کی چال سے روکا ہے تو نے جس کو سدا عرضِ حال سے ہجرت وہ کر گیا ترے شہرِ وصال سے وہ مر گیا جب اس کی سکونت بدل گئی جیون سے بڑھ کے پیار تھا پنچھی کو ڈال سے بندھوا رہا مزید پڑھیں

میں خود کو دیکھ رہا ہوں، فسانہ ہوتے ہوئے

فسانہ ہوتے ہوئے

چراغ بجھتے جا رہے ہیں سلسلہ وار میں خود کو دیکھ رہا ہوں، فسانہ ہوتے ہوئے ریگ رواں پر تمام نقش مٹنے کو تیار ہیں۔یہ نقش مٹنے ہی کے لئے بنے ہیں۔ زندگی تیزی سے رواں دواں ہے اور ہر لمحہ فنا کے قریب تر کر رہا – کل نفس ذائقة’الموت ایک ایسی اٹل حقیقت مزید پڑھیں

جو کھلی کھلی تھیں عداوتیں مجھے راس تھیں

منافقت

جو کھلی کھلی تھی عداوتیں، مجھے راس تھیں یہ جو زہر خند سلام تھے ، مجھے کھا گئے یہ جو ننگ تھے ، یہ جو نام تھے ، مجھے کھا گئے یہ خیالِ پختہ جو خام تھے ، مجھے کھا گئے کبھی اپنی آنکھ سے زندگی پہ نظر نہ کی وہی زاویے کہ جو عام مزید پڑھیں