3 ستمبر، 1964ء – 7 دسمبر، 2016ء میرے نبی ﷺ پیارے نبی ﷺ سنت تیری دنیا ودین تو ہی شفاعت کی اماں اے رحمۃ اللعالمین ﷺ دیکھ لے مجھ کو زرا تیرے در پہ ہوں کھڑا تیرے عشق میں رہوں رات دن میری تو ہے بس یہ دعا اے نبی ﷺ میرے نبی ﷺ تیرے مزید پڑھیں
زمرہ: عشق
خدایا عشق محمد ﷺ میں وہ مقام آئے
خدایا عشق محمد ﷺ میں وہ مقام آئے کہ سانس بعد میں پہلے نبی ﷺ کا نام آئے میرا گدا میرا نوکر میرا غلام آئے خدا کرے کہ مدینے سے یہ پیعام آئے غلام بن کے مدینے میں آج تک جو گیا کبھی یہ ھو نہیں سکتا کہ وہ ناکام آئے نبی ﷺ کی آل مزید پڑھیں
بیوی سے عشق
بیوی سے عشق کب ھوتا ھے؟؟ ایک خاتون نے نہایت دلچسپ سوال کیا ، کہنے لگیں ’’تارڑ صاحب میں نے آپ کا حج کا سفرنامہ ”منہ ول کعبے شریف“ پڑھا ھے جس میں آپ نے اپنی بیگم کا تذکرہ اِس طرح کیا ھے جیسے وہ آپ کی بیوی نہ ھو گرل فرینڈ ھو“ میں نے مزید پڑھیں
عشق قاتل سے بھی، مقتول سے ہمدردی بھی [علامہ محمد اقبال]
عشق قاتل سے بھی، مقتول سے ہمدردی بھی یہ بتا کس سے مبحت کی جزا مانگے گا؟ سجدہ خالق کو بھی، ابلیس سے یارانہ بھی حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگے گا؟ ِانسان نے دُنیا پرمحنت کی اوراس محنت کے نتیجہ میں جوکامیابیاں حاصل کیں، اسی کو اصل کامیابی سمجھ بیٹھااور موت کوبھلا مزید پڑھیں
زندگی بہت مختصر ہے
زندگی بہت مختصر ہے اسے عداوتوں کے پیچھے ضائع نہ کیجے زندگی کا سفر ہے بہت مختصر خواہشوں کی کوئی انتہا ہے مگر؟ حوصلے ہیں زمیں والوں کے اس قدر آسمانوں پہ رکھے ہوئے ہیں نظر مبتلا ہیں ترے عشق میں جو گدا /بے نوا تیرے در پر نہ آئیں تو جائیں کدھر اتنے آنسو مزید پڑھیں
تنگ آ چکا ہوں سانس لگاتار کھینچ کر
ہموار کھینچ کر، کبھی دشوار کھینچ کر تنگ آ چکا ہوں سانس لگاتار کھینچ کر میدان میں اگر نہ آتا میں تلوار کھینچ کر لے جاتے لوگ مصر کے بازار کھینچ کر خاطر میں کچھ نہ لائے گا یہ سائلِ عشق ہے تم کیوں روکتے ھو ریت کی دیوار کھینچ کر اُکتا چُکا یہ دل مزید پڑھیں
آؤ بیٹھیں کسی ستارے پر
بہہ رہا ہے زمیں کے دھارے پر ایک دریا کہ ہے کنارے پر جو تناور تھا سب درختوں میں ٹکڑے ٹکڑے پڑا ہے آرے پر پاؤں لٹکا کے جانبِ دنیا آؤ بیٹھیں کسی ستارے پر آنے جانے کی سب کو جلدی ہے کوئی رکتا نہیں اشارے پر عشق میں فائدہ نہیں ہوتا کام چلتا ہے مزید پڑھیں
دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر (علامہ محمد اقبال)
دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر ! نیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کر خدا اگر دلِ فطرت شناس دے تجھ کو سکوتِ لالہ و گل سے کلام پیدا کر اٹھا نہ شیشہ گرانِ فرنگ کے احساں سفالِ ہند سے مینا و جام پیدا کر میں شاخِ تاک ہوں، میری غزل ہے مزید پڑھیں