محبت کا سبق بارش سے سیکھو

محبت کا سبق بارش سے سیکھو جو پھولوں کے ساتھ ساتھ کانٹوں پہ بھی برستی ہے کسی بھی صبح طلوع ہونے والا کوئی سورج ہماری زندگی کا آخری سورج ہو سکتا ہے، اس لئے ہر دن ایک سورج کی مانند بسر کریں، لوگوں میں روشنی بانٹیں، ممکن ہے کہ آپ کی دی ہوئی روشنی کسی مزید پڑھیں

مائیں تو بس مائیں ہوتی ہیں

مائیں تو بس مائیں ہوتی ہیں

مائیں تو بس مائیں ہوتی ہیں لب پہ ہر دم دعائیں ہوتی ہیں مائیں تو بس جزائیں ہوتی ہیں رَب کی انمول عطائیں ہوتی ہیں زیست کی تپتی دُھوپ میں اَبر ٹھنڈی چھائیں ہوتی ہیں خَفا ہو کر بھی فکر مند رہنا یہ ماؤں کی ادائیں ہوتی ہیں آسیب مُصیبت جاتے ہیں رُک گرد دُعا مزید پڑھیں

کوئی کسی کو نہیں بدل سکا

کوئی کسی کو نہیں بدل سکا

نفرت سے آج تک کوئی کسی کو نہیں بدل سکا کہتے ہیں کہ انسان فطری طور پر انسان دوست، امن پسند، محبت کرنے اور محبت چاہنے والا ہے جبکہ “ یہی انسان جذبہ نفرت اپنے ارد گرد کے ماحول سے کشید کرتا ہے“ بجا ارشاد ہے کہ “کسی بھی انسان کی فطرت نفرت کی طرف مزید پڑھیں

اپنے بچّوں کے لئے دامن کو پھیلا دیتی ہے ماں

پھیر لیتے ہیں نظر جس وقت بیٹے اور بہو

موت کی آغوش میں جب تھک کے سو جاتی ہے ماں تب کہیں جاکر رضا تھوڑا سکوں پاتی ہے ماں فکر میں بچّوں کی کچھ اس طرح گھل جاتی ہے ماں نوجواں ہوتے ہوئے بوڑھی نظر آتی ہے ماں کب ضرورت ہو مری بچّے کو اتنا سوچ کر جاگتی رہتی ہیں آنکھیں اور سو جاتی مزید پڑھیں

دین اسلام کا مزاج

دین اسلام کا مزاج

غیر مسلم نے اسلام قبول کیا تو اس سے پوچھا گیا کہ اسلام کی کس قدر نے تجھے متاثر کیا؟ تو وہ بولا سیرت کا صرف ایک واقعہ میری ہدایت کا سبب بن گیا- پوچھا گیا کیا ہوا؟ کہا مجلس رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لگی تھی لوگوں کا ہجوم تھا- ایک شخص نے مزید پڑھیں

کیا تمہیں یاد بھی نہیں ہوں میں

اجنبی شہر کا مکیں ہوں میں

ایک اجڑی ہوئی زمیں ہوں میں اجنبی شہر کا مکیں ہوں میں گو کہ مدت سے دورِ ہجراں ہے کیا تمہیں یاد بھی نہیں ہوں میں؟ آج کل خود سے دور رہتا ہوں پاس اپنے بھی اب نہیں ہوں میں اب مری بندگی سے راضی ہو!! تیرے در پر جھکی جبیں ہوں میں نَحنُ اَقرَب مزید پڑھیں

محبت اور عداوت کا اثر

محبت اور عداوت کا اثر

محبت دور کے لوگوں کو قریب اور عداوت قریب کے لوگوں کو دور کردیتی ہے کہتے ہیں کہ محبت اور عداوت کبھی پوشیدہ نہیں رہتی لیکن اس دھرتی پر ایسے لوگ بھی بستے ھیں جن کی محبتیں ادھوری ہیں۔جن کے نصیبوں میں تنہائیاں لکھی ہوتی ہیں۔جنھیں اپنے پیاروں کی رفاقت ان کا سنگ کبھی نصیب مزید پڑھیں

لوگ سجدوں میں بھی لوگوں کا برا سوچتے ہیں

میرا اس شہر عداوت میں بسیرا ہے جہاں

کیا پوچھتے ہو تیرے ہجر میں کیا سوچتے ہیں سجا کے تم کو نگاہوں میں صدا سوچتے ہیں تیرے وجود کو چھو کر جو گزری ہے کبھی ہم اس ہوا کو بھی جنت کی ہوا سوچتے ہیں یہ اپنے ظرف کی حد ہے کے فقط تیرا لحاظ تیرے ستم کو مقدر کا لکھا سوچتے ہیں مزید پڑھیں