جب علم اتنا عام نہیں تھا

پرانے زمانے میں جب علم اتنا عام نہیں تھا

پرانے زمانے میں جب علم اتنا عام نہیں تھا تو جس بابے کے پاس علم ہوتا تھا اس کے پاس شفقت بھی ہوتی تھی محبت بھی ہوتی تھی۔ آپ کے مشکل سوالوں کے جواب بھی ہوتے تھے اور اگر جواب نہیں آتا تھا تو اس کے پاس وہ تھپکی ہوتی تھی جس سے سارے دکھ مزید پڑھیں

میرے عزیزو ! زندگی کا مقصد جانو

Tariq Jameel

میرے عزیزو ! زندگی کا مقصد جانو ہم خود نہیں‌آئے، خود نہیں مرتے. یہ پیدائش اور موت کے درمیان کا عرصہ کس لیئے ہے ؟ کھیلنے کے لیئے؟ کودنے کے لیئے؟ ناچنے کے لیئے؟ گانے کے لیئے؟ شرابیں پینے کے لیئے؟ فحاشی بدمعاشی کے لیئے ؟ پیسہ اکٹھا کرنے کے لیئے ؟ بڑے بڑے گھر مزید پڑھیں

معصوم سے چہرے

وہ سب معصوم سے چہرے

وہ سب معصوم سے چہرے تلاش رزق میں گم ہیں جنہیں تتلی پکڑنا تھی، جنہیں باغوں میں ہونا تھا بچے اپنے والدین کے ساتھ ساتھ اپنے ملک کا مستقبل اور سرمایہ حیات ہوتے ہیں ۔ گھریلو حالات سے تنگ آکر یہ بچے سکول جانے کی عمر میں بعض اوقات خود یا والدین کے کہنے پر مزید پڑھیں

معاشرے میں عورت کا مرتبہ

اس معاشرے میں عورت کا مرتبہ

اس معاشرے میں عورت کا مرتبہ کیسے بلند ہو سکتا ہے جہاں مردوں کی لڑائی میں گالیاں ماں بہن کی دی جاتی ہیں اس معاشرے میں عورت کا مقام و مرتبہ کیسے بلند ہو سکتا ہے جہاں مردوں کی آپس کی لڑائی میں گالی ماں، بہن، بیٹی کی دی جاتی ہوں ہمارے معاشرے کا انتہائی مزید پڑھیں

بہت کچھ بدل جاتا ہے

وقت کے ساتھ ساتھ بہت کچھ بدل جاتا ہے

وقت کے ساتھ ساتھ بہت کچھ بدل جاتا ہے لوگ بھی، رشتے بھی احساس بھی اور کبھی کبھی ہم خود بھی انسان بھی کتنا عجیب ہے، خود ہی رشتے بناتا ہے، پھر اُن کو توڑ بھی دیتا ہے۔ پھر خود ہی دوبارہ اُن ٹوٹے ہوئے رشتوں کہ جوڑنے کی کوشش بھی کرتا ہے۔رشتے دھاگہ کی مزید پڑھیں

انجامِ توقعات

انجامِ توقعات

توقعات کی کہانی کا انجام صرف دکھ ہوتا ہے توقعات ہم سب رکھتے ہیں لیکن یہ خوشیوں کی قاتل ہیں- اُمیدیں اور خواہشات پوری ہو جانے سے ہمیں بہت اطمینان ملتا ہے۔‏ تاہم،‏ ہمارے بہت سارے خوابوں اور توقعات کی تکمیل ہماری مرضی کے مطابق نہیں ہوتی۔‏ زندگی میں مایوسی کا بارہا سامنا کرنے کے مزید پڑھیں

نیّتوں کا اثر۔۔۔

نیّتوں کا اثر۔۔۔

اگر نیّتوں کا اثر چہروں پہ نظر آنے لگتا تو معاشرے کا ہر فرد نقاب کرنے پر مجبور ہو جاتا ایک بادشاہ ایک مرتبہ شکار کو گیا اور جنگل میں اتفاق سے راستہ بھول کر اپنے ساتھیوں سے بچھڑ گیا،اور طرہ یہ کہ شام ہوچکی تھی۔ بادشاہ پریشانی سے ایک سمت کو دیکھ رہا تھا مزید پڑھیں

میری دنیا تھی آشیانے میں

میری دنیا تھی آشیانے میں

تُو نے تنکے سمجھ کے پھونک دیا میری دنیا تھی آشیانے میں پورے گاؤں میں رمضو سے بڑھ کر نشانے باز بھلا کون تھا، ہاتھ میں غلیل تھامے رمضو سارا دن گاوں کی گلیوں میں پھرا کرتا، ہم سب بچے رمضو سے بے انتہا متاثر تھے اور متاثر کیوں نہ ہوتے کہ بعض اوقات رمضو مزید پڑھیں