انجامِ توقعات


توقعات کی کہانی کا انجام
صرف دکھ ہوتا ہے

انجامِ توقعات

توقعات ہم سب رکھتے ہیں لیکن یہ خوشیوں کی قاتل ہیں- اُمیدیں اور خواہشات پوری ہو جانے سے ہمیں بہت اطمینان ملتا ہے۔‏ تاہم،‏ ہمارے بہت سارے خوابوں اور توقعات کی تکمیل ہماری مرضی کے مطابق نہیں ہوتی۔‏ زندگی میں مایوسی کا بارہا سامنا کرنے کے باعث ہم نہ صرف اپنی ذات بلکہ دوسروں پر بھی غصہ نکالتے ہیں۔‏ ایک دانشمند شخص کا یہ قول واقعی نہایت موزوں ہے:‏

”‏اُمید کے بَر آنے میں تاخیر دل کو بیمار کرتی ہے۔‏“‏

اگر ہم کبھی بھی کسی سے توقعات اور امیدیں نہ لگائیں تو کبھی مایوس اور غمزدہ نہ ہوں- کیونکہ ہمارا اکثر خیال ہوتا ہے کہ جیسے ہم دوسروں کے سا تھ سلوک کر رہے ہیں دوسرے بھی ہمارے ساتھ ویسا ہی پیش آئیں لیکن بدقسمتی سے ایسا ہر بار نہیں ہوتا اور ہمیں غمی کا سامنا ہوتا ہے- خوش رہنے کے دو طریقے اپنائیں ایک اپنی حقیقت کہ بہتر بنائیں اور دوسرا توقعات کم کر دیں جتنا ہو سکے- حقیقت پسندانہ توقعات کے مطابق ہمیں ہر شخص کو اسکی ذات کے مطابق قبول کرنا پڑتا ہے- ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ دوسروں کی توقع کرنے سے پہلے ہم اپنی زندگی اور اپنے فیصلے کے لۓ ذمہ داریاں پوری کیسے کریں.

زندگی میں ہمیں سب سے بڑی پیش رفت یہ ہے کہ لوگوں کو ویسے ہی قبول کرنا جیسے وہ واقعی ہیں- ایک بار جب ہم یہ سمجھ لیں گے کہ آپ کی توقعات لوگوں کو تبدیل نہیں کرسکتی ہیں، توہم بہتر ہوں گے- اگر ہم غیر حقیقی امیدیں لگائیں گے تو اکثر مایوسی کا ہی سامنا رہے گا – کچھ لوگ پرفیکشن کے چکٌروں میں پاگل ہوےُ پھرتے ہیں جس کا نتیجہ مایوس کن نکلتا ہے-

Twaqquat Ki Kahani Ka Injam
Sirf Dukh Hota Hay


اپنا تبصرہ بھیجیں