گۓ دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں یہاں اب مرے رازداں اور بھی ہیں ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں تہی زندگی سے نہیں یہ فضائیں یہاں سیکڑوں کارواں اور بھی ہیں قناعت نہ کر عالم رنگ و بو پر چمن اور بھی آشیاں اور بھی مزید پڑھیں
زمرہ: عشق
یہ امت روایات میں کھو گئی
حقیقت خرافات میں کھو گئی یہ امت روایات میں کھو گئی لبھاتا ہے دل کو کلام خطیب مگر لذتِ شوق سے بے نصیب بیاں اس کا منطق سے سلجھا ہوا لغت کے بکھیڑوں میں الجھا ہوا وہ صوفی کہ تھا خدمتِ حق میں مرد محبت میں یکتا، حمیت میں فرد عجم کے خیالات میں کھو مزید پڑھیں
وچوں بندا ٹاواں ٹاواں
جوٹھ دا سودا ہتھو ہتھ سچ دا گاہک ٹاواں ٹاواں شکلوں سارے بندے لگدے وچوں بندا ٹاواں ٹاواں ریت چہ گھونگھے رلدے پھردے سیپ چہ موتی ٹاواں ٹاواں شکلوں سارے بندے لگدے وچوں بندا ٹاواں ٹاواں نال مراں گے ہر کوئی کہندا مردا جے کوئی ٹاواں ٹاواں لکن میٹی ہر کوئی کھیڈے پگدا جے کوئی مزید پڑھیں
مجھے بس عشقِ محمد ﷺ میں فنا کر دے
اے مالک! لذت گناہ سے مجھے نا آشنا کر دے مجھے بس عشقِ محمد ﷺ میں فنا کر دے نگاہِ عشق و مستی میں محبوب حقیقی ہونے اور ہماری محبتوں اور عشق کے لائق ہستی خالق ارض و سما کے بعد ایک ہی ذات ہے جو فخرِ دو عالم نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ مزید پڑھیں
جو مزاج غم کو سمجھ سکے
جو مزاج غم کو سمجھ سکے اسی چارہ گر کی تلاش ہے مرے فکر و فن کو نئی فضا نئے بال و پر کی تلاش ہے جو قفس کو یاس کے پھونک دے مجھے اس شرر کی تلاش ہے ہے عجیب عالم سرخوشی نہ شکیب ہے نہ شکستگی کبھی منزلوں سے گزر گئے کبھی رہ مزید پڑھیں
نعت – کلام علامہ محمد اقبال
وہ دانا ئے سُبل، ختُم الُّرسل، مولا ئے کُلؐ جس نے غبارِ راہ کو بخشا فروغِ وادیِ سینا نگاہِ عشق و مستی میں وہی اوّل وہی آخر وہی قُرآں، وہی فُرقاں، وہی یٰسیں، وہی طٰہٰ غلامی کیا ہے؟ ذوقِ حسن و زیبائی سے محرومی جسے زیبا کہیں آزاد بندے، ہے وہی زیبا بھروسہ کر نہیں مزید پڑھیں
موت ایک جھونکا ہے
موت ایک جھونکا ہے، لے کے صرف جاں جائے زیست ایک آندھی ہے، لے کے امتحاں جائے ساتھ یہ زمیں جائے، ساتھ آسماں جائے میں جہاں جہاں جائوں، تیری داستاں جائے تیرا نام لکھا ہو اور ترا نشاں جائے جس طرف یقیں ٹھہرے، جس طرف گماں جائے موت ایک جھونکا ہے، لے کے صرف جاں مزید پڑھیں
تعلق ٹوٹ جائیں گے
سراپا عشق ہوں میں اب بکھر جاؤں تو بہتر ہے جدھر جاتے ہیں یہ بادل ادھر جاؤں تو بہتر ہے ٹھہر جاؤں یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے دلوں میں فرق آئیں گے تعلق ٹوٹ جائیں گے جو دیکھا جو سنا اس مزید پڑھیں