جو مزاج غم کو سمجھ سکے

جو مزاج غم کو سمجھ سکے

جو مزاج غم کو سمجھ سکے اسی چارہ گر کی تلاش ہے مرے فکر و فن کو نئی فضا نئے بال و پر کی تلاش ہے جو قفس کو یاس کے پھونک دے مجھے اس شرر کی تلاش ہے ہے عجیب عالم سرخوشی نہ شکیب ہے نہ شکستگی کبھی منزلوں سے گزر گئے کبھی رہ مزید پڑھیں