بدن سے روح جاتی ہے تو بچھتی ہے صفِ ماتم مگر کردار مر جائے تو کیوں ماتم نہیں ہوتا؟ اگرچہ دو کناروں کا کہیں سنگم نہیں ہوتا مگر ایک ساتھ چلنا بھی تو کوئی کم نہیں ہوتا بدن سے روح جاتی ہے تو بچھتی ہے صفِ ماتم مگر کردار مر جائے تو کیوں ماتم نہیں مزید پڑھیں
زمرہ: شعور
قوتِ برداشت
سب سے بڑی قوت قوتِ برداشت ہے صدر ایوب پاکستان کے پہلے ملٹری ڈکٹیٹر تھے، وہ روزانہ سگریٹ کے دو بڑے پیکٹ پیتے تھے روز صبح ان کا بٹلر سگریٹ کے دو پیکٹ ٹرے میں رکھ کر ان کے بیڈ روم میں آجاتا اور صدر ایوب سگریٹ سلگا کر اپنی صبح کا آغاز کرتے تھے مزید پڑھیں
لوگ چھوڑ جاتے ہیں
لوگ چھوڑ جاتے ہیں مگر اللہ نہیں “اللہ مخلوق کو نہیں چھوڑتا… مخلوق اللہ کو چھوڑ دیتی ہے” غور کیا جائے تو یہ بات بلکل سچ ہے کہ اس دنیا میں بھی اگر کوئی آپ سے سچی محبّت کرتا ہے تو وہ آپ کو نہیں چھوڑتا آپ اسے چھوڑ کر کہیں چلے بھی جاؤ پر مزید پڑھیں
انسان اوقات بھول جاتا ہے
شیخ سعدی فرماتے ہیں ”انسان بھی کیا چیزہے دولت کمانے کیلئے اپنی صحت کھو دیتا ہے اور پھر صحت کو واپس پانے کے لئے اپنی دولت کو کھو دیتاہے۔ مستقبل کو سوچ کر اپنا حال ضائع کرتا ہے پھر مستقبل میں اپنے ماضی کویادکرکے روتاہے۔ جیتا ایسے ہے جیسے کبھی مرنا ہی نہیں اور مرایسے مزید پڑھیں
انسان پریشانیوں کی گنتی کا ماہر
انسان پریشانیوں کی گنتی کا ماہر ہے لیکن نعمتوں کا حساب رکھنا بھول جاتا ہے سارے دن سب کے لئے اچھے اور سب کے لئے برے نہیں ہوتے، نہ ہی اللہ ہر انسان کو ہر قسم کی تنگی دیتا ہے۔ کچھ چیزوں میں تنگی ہوتی ہے، کچھ میں آسانی۔ انسان پریشانیوں کی گنتی کرنے کا مزید پڑھیں
مشکلیں قلیل ہو جائیں گی
سجدے طویل کر دیں مشکلیں قلیل ہو جائیں گی سہیل ممتاز خان فقر انسان کو کفر تک لے جاتا ہے۔ ہمارے اردگرد مجبوریوں کی ایسی کئی مثالیں موجود ہیں انسان کو اپنی عزت‘ اپنی جان‘ مال حتیٰ کہ اولاد کا سودا کرنے پر مجبور کر دیتی ہیں اور فقر تو انسان کو نہ صرف غیراللہ مزید پڑھیں
لوگ اکڑ کر ایسے جیتے ہیں
لوگ اکڑ کر ایسے جیتے ہیں جیسے آب حیات پیتے ہیں اکڑ کر چلنا مطلب غروراور تکبر سے چلنا بلکہ اس سے مراد دوسروں کو حقیر جاننا انسان کو اللہ تعالیٰ اگر نعمتیں عطا کریں ، اچھی شکل و صورت اسے دیں ، اعلیٰ صلاحیتوں سے اسے نوازیں تو وہ مغرور ہو جاتا ہے۔ اسی مزید پڑھیں
محبت گھولنے والے بڑے درویش ہوتے ہیں
اناؤں، نفرتوں، خود غرضیوں کے ٹھہرے پانی میں محبت گھولنے والے بڑے درویش ہوتے ہیں بیان کیا جاتا ہے کہ ایک بادشاہ شکار کے لیے نکلا ہوا تھا۔ وہ جنگل سے گزر رہا تھا۔ کہ اس کی نظر ایک درویش پر پڑی جو اپنے حال میں مست بیٹھا تھا۔ بادشاہ اس درویش کے قریب سے مزید پڑھیں