سہارا جب نہیں ہوتا بزرگوں کا تو بچہ بھی شکم کی بھوک کی خاطر پڑھائی چھوڑ دیتا ہے پاکستان میں بڑھتے ہوئے تعلیمی اخراجات اور دن بدن مہنگائی میں اضافے کے پیش نظر خدشہ ہے کہ ہمارے ملک میں بجائے چائلڈ لیبر کم ہونے کے مزید بڑھے گی پاکستان کو بنے 68 سال ہو چکے مزید پڑھیں
زمرہ: زندگی
یا اللہ ایسی نماز پڑھنے کی توفیق عطا کر
یا اللہ ایسی نماز پڑھنے کی توفیق عطا کر جس نماز سے تُو راضی ہو جائے آمین اے اللہ رب العزت اے ساری کائنات کے شہنشاہ اے ساری مخلوق کے پالنے والے اے زندگی اور موت کا فیصلہ کرنے والے اے آسمانوں اور زمین کے مالک اے پہاڑوں اور سمندروں کے مالک اے انسان اور مزید پڑھیں
مائیں تو بس مائیں ہوتی ہیں
مائیں تو بس مائیں ہوتی ہیں لب پہ ہر دَم دُعائیں ہوتی ہیں مائیں تو بس جزائیں ہوتی ہیں رَب کی انمول عطائیں ہوتی ہیں زیست کی تپتی دُھوپ میں اَبر ٹھنڈی چھائیں ہوتی ہیں خَفا ہو کر بھی فکر مند رہنا یہ ماؤں کی ادائیں ہوتی ہیں آسیب مُصیبت جاتے ہیں رُک گرد دُعا مزید پڑھیں
ایسا بھی کیا ہوا کہ خدا یاد آگیا
مجھ کو شکست دل کا مزا یاد آ گیا تم کیوں اداس ہو گئے کیا یاد آ گیا کہنے کو زندگی تھی بہت مختصر مگر کچھ یوں بسر ہوئی کہ خدا یاد آ گیا واعظ سلام لے کہ چلا مے کدے کو میں فردوس گم شدہ کا پتا یاد آ گیا برسے بغیر ہی جو مزید پڑھیں
کامیابی حاصل کرنے کا راز
کامیابی حاصل کرنے کے لیے آپ کو اکیلے ہی آگے بڑھناپڑتاہے لوگ آپ کے ساتھ تب آتے ہیں جب آپ کامیاب ہو جاتے ہیں کسی بھی دوسرے فن یا مہارت کی طرح کامیابی حاصل کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے اور ان تمام فنون اور مہارتوں کا دارومدار مکمل طور پر کامیابی اور جیت پر مزید پڑھیں
مشکل سے مشکل حالات میں بھی وقت ٹھہرتا نہیں
مشکل سے مشکل حالات میں بھی دن صرف ٢٤ گھنٹے کا ہی ہوتا ہے وقت ٹھہرتا نہیں، گزر جاتا ہے وقت ایسی دولت ہے جو ایک بار ہاتھ سے نکل جائے تو واپس نہیں آسکتی۔دن میں 24 اور ہفتے میں 168 گھنٹے ہوتے ہیں اور یہ نمبر کبھی تبدیل نہیں ہوسکتے ہیں، آپ بس یہ مزید پڑھیں
عاجزی انسان کے وقار میں اضافہ کرتی ہے
عاجزی انسان کے وقار میں اضافہ کرتی ہے خوش بخت ہے وہ انسان‘ جو عاجزی کرتا ہے جب کہ اللہ تعالیٰ نے اسے جاہ و مال کی دولت سے نواز رکھا ہوتا ہے۔ وہ اپنے مال ودولت سے اللہ کی راہ میں خرچ کرتا رہتا ہے جو اس نے حلال کمایا ہوتا ہے اور حرام مزید پڑھیں
کاش ہم کو بھی ہو نصیب کبھی
زندگی ایک فن ہے لمحوں کو اپنے انداز سے گنوانے کا ہے عجب حال یہ زمانے کا یاد بھی طور ہے بھُلانے کا پسند آیا ہمیں بہت پیشہ خود ہی اپنے گھروں کو ڈھانے کا کاش ہم کو بھی ہو نصیب کبھی عیش دفتر میں گنگنانے کا آسمانِ خموشیِ جاوید میں بھی مزید پڑھیں