دیمک زدہ کتاب

دیمک زدہ کتاب تھی یادوں کی زندگی

دیمک زدہ کتاب تھی یادوں کی زندگی ہر ورق کھولنے کی خواہش میں پھٹ گیا یادوں کا تعلق ماضی سے ہے۔ اس کی جڑیں ہمارے دلوں کی زرخیز مٹی میں پھیلی رہتی ہیں اور مضبوطی کے ساتھ ہمیں اپنے جال میں جکڑے رہتی ہیں۔ ان ہی کے تانوں بانوں سے ہمارے ماضی کی چادر بنی مزید پڑھیں

جو تو چاہے گا وہ ہوگا

مٹا کر اپنی ہستی کو سراسر جستجو ہوجا جو تو چاہے گا وہ ہوگا، جو وہ چاہے وہ تو ہوجا ﻻﮨﻮﺭ ﮐﺎ ﺭﮨﺎﺋﺸﯽ 19 ﺳﺎﻟﮧ ﻏﺎﺯﯼ ﻋﻠﻢ ﺩﯾﻦ ﭘﯿﺸﮯ ﮐﮯ ﻟﺤﺎﻅ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﮍﮬﺌﯽ ﺗﮭﺎ۔ ﺗﻘﺴﯿﻢ ﮨﻨﺪ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﻧﮉﯾﺎ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺍﯾﮏ ﻭﺍﻗﻌﮧ ﻧﮯ ﻋﻠﻢ ﺩﯾﻦ ﮐﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﮨﻠﭽﻞ ﺑﺮﭘﺎ ﮐﺮﺩﯼ۔ 1923 مزید پڑھیں

ہم نے اللہ سے کیا کہہ کے وطن مانگا تھا

ہم نے اللہ سے کیا کہہ کے وطن مانگا تھا غلبہ اس خطے میں اسلام کو حاصل ہو گا اور جب اللہ نے ہمیں پاک وطن بخش دیا اس کے ہر عہد و پیماں کو توڑا ہم نے رقص گاہوں میں اس انداز سے پائل چھنکی جس کی آواز میں ، آوازِ اذاں ڈوب گئ مزید پڑھیں

یہ سب کا وطن ہے بچا لو اسے

یہ نفرت بُری ہے نہ پالو اسے دلوں میں خلش ہے نکالو اسے نا سندھی ، بلوچی ، پنجابی ، پٹھان یہ سب کا وطن ہے بچا لو اسے قومیں اپنی ثقافت کی محافظ اور امین ہوتی ہیں۔ اسی طرح سندھی، پنجابی، پٹھان، سرائیکی، بلوچی، ہزارہ اور بروہی بھائیوں کی بھی اپنی اپنی ثقافت موجود مزید پڑھیں

میرے اللہ! برائی سے بچانا مجھکو

میرے اللہ! برائی سے بچانا مجھکو نیک جو راہ ہو اس رہ پہ چلانا مجھ کو لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری دور دنیا کا مرے دم سے اندھیرا ہو جائے ہر جگہ میرے چمکنے سے اجالا ہو جائے ہو مرے دم سے یونہی میرے مزید پڑھیں

ہوئی مدّت کے غالب مر گیا پر یاد آتا ہے

ہوئی مدّت کے غالب مر گیا پر یاد آتا ہے وہ ہر بات پہ کہنا کہ یوں ہوتا تو کیا ہوتا نہ تھا کچھ تو خدا تھا، کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا ڈُبویا مجھ کو ہونے نے، نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا ہُوا جب غم سے یوں بے حِس تو غم کیا سر مزید پڑھیں

خدایا میرا پردہ رکھنا

یوں تو رحمت ہے تیری، تیرے غضب پر حاوی پھر بھی محشر میں خدایا میرا پردہ رکھنا اے میرے خدا! میں تیری حمد و ثناء بجا لاتا ہوں اور تیرا شکر ادا کرتا ہوں کہ تونے میرے بے شمار عیوب پر پردہ ڈالا اور مجھے ذلیل و خوار نہیں کیا اور کتنے ہی میرے گناہوں مزید پڑھیں

جنہیں سحر نگل گئی وہ خواب ڈھونڈتا ہوں میں

Jinhein Seher Nigal Gai

جنہیں سحر نگل گئی وہ خواب ڈھونڈتا ہوں میں کہاں گئی وہ نیند کی شراب ڈھونڈتا ہوں میں​ مجھے نمک کی کان میں مٹھاس کی تلاش ہے برہنگی کے شہر میں لباس کی تلاش ہے​ وہ برف باریاں ہوئیں کہ پیاس خود ہی بجھ گئی​ میں ساغروں کو کیا کروں کہ پیاس کی تلاش ہے مزید پڑھیں