یہ نفرت بُری ہے نہ پالو اسے
دلوں میں خلش ہے نکالو اسے
نا سندھی ، بلوچی ، پنجابی ، پٹھان
یہ سب کا وطن ہے بچا لو اسے
قومیں اپنی ثقافت کی محافظ اور امین ہوتی ہیں۔ اسی طرح سندھی، پنجابی، پٹھان، سرائیکی، بلوچی، ہزارہ اور بروہی بھائیوں کی بھی اپنی اپنی ثقافت موجود ہے۔ بلکہ حقیقت میں تو بلوچ، سندھ، پنجاب اور خیبر کی مشترکہ ثقافت ہی پاکستان کی ثقافت اور پہچان ہے۔ پاکستان قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے لیکن اس وقت پاکستان کے چاروں صوبے ایک دوسرے سے کسی نہ کسی طرح تعصب کا شکار ہیں۔ اس عصبیت کا شکار سندھی، پٹھان، پنجابی، بلوچی، مہاجر سب ہیں۔
علامہ اقبالؒ اور قائداعظمؒ کے پاکستان کو کہاں دھکیلا جا رہا ہے۔ اس حد تک ملک صوبائی تعٌصب کا شکار ہوتا جارہا ہے دلوں میں نفرتیں بڑھتی جا رہی ہیں جس کی وجہ ہر شے کی غیر منصفانہ تقسیم ہے۔ لوگ ، بےروزگار، کرپشن ، بجلی گیس کی عدم فراہمی ،ٹیکسزز کا بوجھ، لاچاری، جعلی ادویات سے اموات، اور دوسرے غیر اخلاقی مسائل کا شکار ہو تے جا رہے ہیں۔
ہمیں سب سے پہلے پاکستان پیارا ہے اور یہ ہر پلیٹ فارم پر پوری دنیا کو بتانا ہو گا کہ جتنا ہمیں سندھ پیارا ہے اتنا ہی بلوچستان ہے اور جتنا ہمیں پنجاب پیارا ہے اتنا ہی آزا کشمیر اور این ڈبلیو ایف پی پیار اہے یہ ہمیں جان سے پیارے ہیں اور کو ئی طاقت بھی ان کی طر ف آنکھ اٹھا کر بات کر ے گی تو ان کا تحفظ کر نا ہمیںآ تا ہے اور تمھاری سازشوں سے ہم ٹو ٹ نہیں سکتے بلکہ ہماری اصل قوت اور طاقت ہمارا آ پسی اتحاد اور محبت ہے اور یہ اس وقت ممکن ہے جب تمام سیاستدان ایک ترقی یافتہ پاکستان کے لئے سوچیں۔