لوگ سجدوں میں بھی لوگوں کا برا سوچتے ہیں

میرا اس شہر عداوت میں بسیرا ہے جہاں

کیا پوچھتے ہو تیرے ہجر میں کیا سوچتے ہیں سجا کے تم کو نگاہوں میں صدا سوچتے ہیں تیرے وجود کو چھو کر جو گزری ہے کبھی ہم اس ہوا کو بھی جنت کی ہوا سوچتے ہیں یہ اپنے ظرف کی حد ہے کے فقط تیرا لحاظ تیرے ستم کو مقدر کا لکھا سوچتے ہیں مزید پڑھیں

سہمے ہوئے رہتے ہیں شرارت نہیں کرتے

غربت نے میرے بچوں کو تہذیب سکھا دی

غربت نے میرے بچوں کو تہذیب سکھا دی سہمے ہوئے رہتے ہیں شرارت نہیں کرتے غربت بچوں کہ واقعی تہذیب سکھا دیتی ہے۔ اور غربت والے معاشرہ میں بچے ایک مظلوم طبقہ ہیں۔ وہ کھیل کود کرنے سے محرم رہتے ہیں تفریح ، تعلیم اور صحت جیسی بنیادی حقوق سے محروم رہتے ہیں جس سے مزید پڑھیں

میرے وطن کے اداس لوگو

میرے وطن کے اداس لوگو!

میرے وطن کے اداس لوگو! نہ خود کو اتنا حقیر سمجھو کہ کوئی تم سے حساب مانگے نہ خود کو اتنا قلیل سمجھو، کہ کوئی اٹھ کر کہے یہ تم سے وفائیں اپنی ہمیں لٹا دو، وطن یہ اپنا ہمیں تھما دو اٹھو اور اٹھ کر بتادو ان کو، کہ ہم ہیں اہل ایماں سارے مزید پڑھیں

شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں – فیض احمد فیض

تم نا حق شیشے چن چن کر

موتی ہو کہ شیشہ جام کہ در جو ٹوٹ گیا سو ٹوٹ گیا کب اشکوں سے جڑ سکتا ہے جو ٹوٹ گیا سو چھوٹ گیا تم ناحق ٹکڑے چن چن کر دامن میں چھپائے بیٹھے ہو شیشوں کا مسیحا کوئی نہیں کیا آس لگائے بیٹھے ہو شاید کہ انہیں ٹکڑوں میں کہیں وہ ساغر دل مزید پڑھیں

مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا

مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا

مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا مروت حسن عالم گیر ہے مردان غازی کا شکایت ہے مجھے یا رب! خداوندان مکتب سے سبق شاہیں بچوں کو دے رہے ہیں خاکبازی کا بہت مدت کے نخچیروں کا انداز نگہ بدلا کہ میں نے فاش کر ڈالا طریقہ شاہبازی کا قلندر جز دو حرف مزید پڑھیں

جس قوم کا آغاز ہی اقراء سے ہوا تھا

حیرت ہے کہ تعلیم و ترقی میں ہے پیچھے

حیرت ہے کہ تعلیم و ترقی میں ہے پیچھے جس قوم کا آغاز ہی اقراء سے ہوا تھا قرآن مجید میں سب سے پہلے نازل ہونے والی سورۂ علق جس میں کہا گیا ہے ’’اقرا‘‘ یعنی ’’پڑھو‘‘۔ مسلمانوں کو پڑھنے کا حکم دیا گیا، پر افسوس ہم بہت پیچھے رہ گئے اور ہمارے قرآ ن مزید پڑھیں

تجھے کیا ملےگا نماز میں​ – علامہ اقبال

جو میں سربسجدہ ہوا کبھی ، تو زمیں سے آنے لگی صدا

کبھی اے حقیقتِ منتظر نظر آ لباسِ مجاز میں​ کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں میری جبینِ نیاز میں​ طرب آشنائے خروش ہو،تو نوا ہے محرم گوش ہو​ وہ سرود کیا کہ چھپا ہوا ہو سکوت پردہء ساز میں​ تو بچا بچا کہ نہ رکھ اسے، تیرا آئینہ ہے وہ آئینہ​ جو شکستہ ہو تو مزید پڑھیں

ڈوب جائیں تو کیا تماشا ہو

وقت کی چند ساعتیں ساغر

وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو ہم نہ جائیں تو کیا تماشا ہو یہ کناروں سے کھیلنے والے ڈوب جائیں تو کیا تماشا ہو بندہ پرور جو ہم پہ گزری ہے ہم بتائیں تو کیا تماشا ہو آج ہم بھی تری وفاؤں پر مسکرائیں تو کیا تماشا ہو تیری صورت جو اتفاق سے ہم بھول مزید پڑھیں