جس قوم کا آغاز ہی اقراء سے ہوا تھا


حیرت ہے کہ تعلیم و ترقی میں ہے پیچھے
جس قوم کا آغاز ہی اقراء سے ہوا تھا

قرآن مجید میں سب سے پہلے نازل ہونے والی سورۂ علق جس میں کہا گیا ہے ’’اقرا‘‘ یعنی ’’پڑھو‘‘۔ مسلمانوں کو پڑھنے کا حکم دیا گیا، پر افسوس ہم بہت پیچھے رہ گئے اور ہمارے قرآ ن میں جتنی بھی باتیں بتائی گئی ہیں، ان کو عملی جامہ غیر مسلموں نے پہنایا۔ انصاف کرنا، صفائی کا خیال رکھنا، تعلیم حاصل کرنا، جانوروں پر ظلم نہ کرنا، ٹیکنالوجی حتیٰ کہ ہر بات میں وہ ہم سے آگے ہیں اور ہم تیزی سے پتھر کے زمانہ میں لوٹ رہے ہیں۔



علم کا مطلب ہے جاننا۔ اور جاننے کے لیے آپ کو دینی اور دنیاوی تعلیم حاصل کرنا ہوگی۔
ایک حدیث ہے:
’’علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔‘‘

اور دوسری حدیث میں ہے کہ
’’علم حاصل کرنے کے لیے اگر تمھیں چین بھی جانا پڑے تو جاؤ۔‘‘

Hairat Hai Keh Taleem o Taraki Mein Hai Peechay
Jiss Qoum Ka Aaghaz Hi Iqra Say Hua Tha


اپنا تبصرہ بھیجیں