وہ عطردان سا لہجہ میرے بزرگوں کا رچی بسی ہوئی اردو زبان کی خوشبو چمک رہی ھے پروں میں اڑان کی خوشبو بلا رہی ھے بہت آسمان کی خوشبو بھٹک رہی ھے پرانی دلائیاں اوڑھے حویلیوں میں مرے خاندان کی خوشبو وہ عطردان سا لہجہ مرے بزرگوں کا رچی بسی ہوئی اردو زبان کی خوشبو مزید پڑھیں
زمرہ: شاعری
ضد ہے دیا جلانے کی
ہوئی ہے جب سے مخالف ہوا زمانے کی مجھے بھی ضد سی ہوئی ہے دیا جلانے کی ہر انسان کو زندگی میں بڑی چھوٹی ہر طرح کی آزمائشوں سے گزرنا پڑتا ہے۔بہادر انسان وہی ہے جو ان مشکل حالات میں بھی ثابت قدم رہے،ہمت،حوصلہ اور صبر سے کام لے۔کبھی کبھی ہم اتنے پریشان ہوتے ہیں مزید پڑھیں
انسان بھول جاتا ہے
انسان عمر کی اونچائیاں چڑھتا ہوا بھول جاتا ہے کہ اصل میں وہ اتر رہا ہے زینہ زینہ دو گز زمین میں مولانا روم سے کسی نے پوچھا کہ دنیا کی حقیقت کیا ہے؟ مولانا روم نے فرمایا،دنیا کی مثال ایسی ہے کہ ایک شخص جنگل کی طرف جاتا ہے اس نے دیکھا کہ اس مزید پڑھیں
مجھ کو میرے وجود کی تک نہ جانئیے
مجھ کو میرے وجود کی تک نہ جانئیے بے حد ہوں، بے حساب ہوں، بے انتہا ہوں میں مثل ِ عذاب خود پہ گزرتا رہا ہوں میں اک سانحہ ہوں، اور بہت ہی کڑا ہوں میں مجھ کو مرے وجود کی حد تک نہ جانیئے بے حد ہوں، بے حساب ہوں، بے انتہا ہوں میں مزید پڑھیں
عشقِ حقیقی
ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں ستم ہو کہ ہو وعدۂ بے حجابی کوئی بات صبر آزما چاہتا ہوں یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کو کہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں ذرا سا تو دل ہوں مگر شوخ اتنا وہی لن ترانی سنا چاہتا ہوں کوئی دم کا مزید پڑھیں
حیات
کوئی دھواں اٹھا نہ کوئی روشنی ہوئی جلتی رہی حیات بڑی خاموشی کے ساتھ دنیا بھی پیش آئی بہت بے رخی کے ساتھ ہم نے بھی زخم کھائے بڑی سادگی کے ساتھ اک مشت خاک آگ کا دریا لہو کی لہر کیا کیا روایتیں ہیں یہاں آدمی کے ساتھ اپنوں کی چاہتوں نے بھی کیا مزید پڑھیں
شہادت کی حقیقت
شہادت کی حقیقت ہے فنا ہو کے بقاء ہونا!!! کتنے خوش قسمت ہوتے ہیں وہ لوگ جن کے نام ان کی زندگی ہی میں ان کی پہچان بن جاتے ہیں اور ان سے بھی زیادہ خوش قسمت وہ ہوتے ہیں جو اپنے قدموں کے نشان تاریخ کے صفحات پر چھوڑ جاتے ہیں۔ ماہرین نفسیات کہتے مزید پڑھیں
منزل تیری قبر ہے
دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے طے کر رہا ہے جو تُو، دو دن کا وہ سفر ہے دنیا کے اے مسافر !منزل تیری قبر ہے طےکر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے جب سے بنی ہے یہ دنیا،لاکھوں کروڑوں آئے باقی رہا نہ کوئی مٹی میں سب سمائے مزید پڑھیں