
پہلے شیشوں کے محل پھر دو گز زمیں کے مالک موت کا فرشتہ ایک پل میں جاگیر بدل دیتا ہے خالق کائنات اللہ رب العزت نے ہر جاندار کے لئے موت کا وقت اور جگہ متعین کردی ہے اور موت ایسی شے ہے کہ دنیا کا کوئی بھی شخص خواہ وہ کافر یا فاجر حتیٰ مزید پڑھیں

پہلے شیشوں کے محل پھر دو گز زمیں کے مالک موت کا فرشتہ ایک پل میں جاگیر بدل دیتا ہے خالق کائنات اللہ رب العزت نے ہر جاندار کے لئے موت کا وقت اور جگہ متعین کردی ہے اور موت ایسی شے ہے کہ دنیا کا کوئی بھی شخص خواہ وہ کافر یا فاجر حتیٰ مزید پڑھیں

میری زندگی کا مقصد تیرے دین کی سرفرازی میں اسی لئے مسلمان میں اسی لئے نمازی علامہ صاحب نے اپنے مسلمان ہونے اور نماز و روزہ اور دیگر ارکان اسلام کی ادائیگی کا مقصد بتایا ہے، کہ میں مسلمان صرف اور صرف اس مقصد کے لئے ہوں کہ تیری دین کی سرفرازی ہو سکے، تیرے مزید پڑھیں

مسلسل غم اٹھانےسے بہتر ہے اگرمانو کنارہ کرنےوالوںسے کنارہ کرلیاجائے کچھ رشتے ختم کرنے میں ہی ہماری بھلائی ہوتی ہے اور رشتے بھی وہ جن سے مسلسل غم اور دکھ مل رہا ہو جو جانا چاہ رہا ہوتا ہے اسے جانے دیا جائے اس میں آپکی اپنی ہی بھلائی ہوتی ہے بے شک انسان کی مزید پڑھیں

ان گھروں میں جہاں مٹی کے گھڑے رہتے ہیں قد میں چھوٹے ہوں، مگر لوگ بڑے رہتے ہیں جاؤ جا کر کسی درویش کی عظمت دیکھو تاج پہنے ہوئے پیروں میں پڑے رہتے ہیں جو بھی دولت تھی وہ بچوں کے حوالے کر دی جب تلک میں نہیں بیٹھوں یہ کھڑے رہتے ہیں میں نے مزید پڑھیں

اونچے قد کے “بونے” لوگ لب پر میٹھے میٹھے بول دل میں کینہ، بُغض، ریا لفظوں کا بیوپار کریں نیت میں ازلوں سے کھوٹ مطلب ہو تو پیار کریں جھوٹے دعوے یاری کے شُعبدے ہیں مکاری کے وقت پڑے تو کُھلتے ہیں اونچے قد کے “بونے” لوگ Unchay Qadd Kay Bonay Laog Labb Per Mithay مزید پڑھیں

تاجدار حرم، ہو نگاہ کرم تاجدارِ حرم ہو نگاہِ کرم ،ہم غریبوں کے دن بھی سنور جائیں گے ہادئ بیکساں، کیا کہے گا جہاں آپ کے در سے خالی اگر جائیں گے خوفِ طوفان ہے آندھیوں کا ہے غم سخت مشکل ہے آقا کدھرجائیں ہم آپ ہی گر نہ لیں گے ہماری خبر __ہم مصیبت مزید پڑھیں

میرے قلب کو بھی نصیب ہوں تیری ذات سے وہی نسبتیں وہ جو عظمتیں تھی اویس کی, وو جو رابطے تھے بلال کے !! سچے عاشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد حضرت بلال کی ایک اذان پورا مدینہ اسے سن کر رونے لگا تھا حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مزید پڑھیں

آئیے ہاتھ ’اٹھائیں ہم بھی ہم جنہیں رسمِ دعا یاد نہیں ہم جنہیں سوزِ محبت کے سوا کوئی ’بت کوئی خدا یاد نہیں آئیے عرض گزاریں کہ نگارِ ہستی زہرِاِمروز میں شیرنئی فردا بھر دے وہ جنہیں تابِ گراںباریء اِیّام نہیں ’ان کی پلکوں پہ شب و روز کو ہلکا کر دے جن کی آنکھوں مزید پڑھیں