تاجدار حرم، ہو نگاہ کرم
تاجدارِ حرم ہو نگاہِ کرم ،ہم غریبوں کے دن بھی سنور جائیں گے
ہادئ بیکساں، کیا کہے گا جہاں آپ کے در سے خالی اگر جائیں گے
خوفِ طوفان ہے آندھیوں کا ہے غم سخت مشکل ہے آقا کدھرجائیں ہم
آپ ہی گر نہ لیں گے ہماری خبر __ہم مصیبت کے مارے کدھرجائیں گے
مہ کشوں آؤ _____ آؤ مدینے چلیں،در پہ ساقئ کوثر کے پینے چلیں
یاد رکھو اگر، اٹھ گئی اک نظر،جتنے خالی ہیں سب جام بھرجائیں گے
کوئی اپنا نہيں غم کے مارے ہیں ہم،آپ کے در پہ فریاد لائیں ہیں ہم
ہو نگاہِ کرم ورنہ چوکھٹ پہ ہم ___ آپ کا نام لے لے کے مرجائیں گے
آپ کے در سے کوئی نہ خالی گیا، اپنے دامن کو بھر کے سوالی گیا
ہو حبیب حزیں پر بھی آقا کرم _______ ورنہ اوراقِ ہستی بکھر جائیں
یہ کلام حضرت حافظ شاہ مخدوم حبییب الرحمان چشتی نظامی ایوبی رحمتہ اللہ علیہ کا لکھا ہوا ھے.آپ کا مزار شبیر ٹاؤن سرگودھا گل والا پٹرول پمپ کے عقب میں ھے