ایک بوڑھا آدمی زندہ زمیں میں گڑھ گیا – ویلنٹائن ڈے

سرخ کپڑوں میں کسی کے ساتھ بیٹی دیکھ کر

سرخ کپڑوں میں کسی کے ساتھ بیٹی دیکھ کر رنگ بوڑھے باپ کا صدمے سے پیلا پڑگیا دو دلوں کو زندگی بھر کی محبت مل گئی ایک بوڑھا آدمی زندہ زمیں میں گڑھ گیا عبدالباسط صائمؔ یوم تجدید محبت منانے کے نام پر کھلم کھلا بے راہ روی کی ترغیب دی جا رہی ہے اور مزید پڑھیں

شرافت سوز تصویروں کی عریانی نہیں جاتی

شرافت سوز تصویروں کی عریانی نہیں جاتی - فیض احمد فیض

شرافت سوز تصویروں کی عریانی نہیں جاتی ادب کی آڑ میں ترغیبِ رومانی نہیں جاتی خدا معلوم نسلِ نو کا کیا انجام ہونا ہے وطن سے فحش نغموں کی فراوانی نہیں جاتی عذاب آئے تو اس میں سینکڑوں کی جان جاتی ہے نہیں جاتی تو شیطانوں کی شیطانی نہیں جاتی کہیں بستی کی بستی بوند مزید پڑھیں

ہوس کے پجاری: ویلنٹائن ڈے

ہوس کو پوجنے والے پجاری آج نکلیں گے

ہوس کو پوجنے والے پجاری آج نکلیں گے محبت کا تماشا ہے مداری آج نکلیں گے لگیں گے نرخ عصمت پہ،جمے گی ہر طرف بازی حیا سے کھیلنے والے جواری آج نکلیں گے ہزاروں پھول سولی پر چڑھیں گے آج پھر عابی خدایا رحم گُلشن پر،شکاری آج نکلیں گے عابی مکھنویؔ یوم تجدید محبت منانے مزید پڑھیں

لوح بھی تو، قلم بھی تو

لوح بھی تو، قلم بھی تو

لوح بھی تو، قلم بھی تو لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب گنبدِ آبگینہ رنگ تیرے محیط میں حجاب عالمِ آب و خاک میں تیرے حضور کا فروغ ذرہ ریگ کو دیا تو نے طلوعِ آفتاب شوکت سنجر و تیرے جلال کی نمود فقر و جنید بایزید تیرا جمال بے نقاب شوق مزید پڑھیں

تہذیب، تعلیم اور جہالت

جہالت

تہذیب سکھاتی ہے جینے کا سلیقہ تعلیم سے جاہل کی جہالت نہیں جاتی بہت سارے لوگ ڈگریوں کے ڈھیر اور کتابوں کی تعداد سے اپنے آپ کو عالم گردانتے ہیں حالانکہ ا ن ڈگریوں اور کتابوں نےبھی ان کا کچھ نہیں سنوارا ہوتا بچے کے لیے پہلی درس گاہ اس کی ماں کی گود ہوتی مزید پڑھیں

اِک دن ایسا آئے گا – موت

اِک دن ایسا آئے گا

ماٹی کہے کمہار سے، تو کیا روندے موئے اِک دن ایسا آئے گا میں روندوں گی توئے ہر جان دار نے بل آخر موت کا ذائقہ چکھنا ہے،اس لئے دنیاوی مصرفیات کے ساتھ ساتھ ہمیں آخرت کی تیاری بھی کرنی چاہیے موت ،زندگی کا لازمی حصہ ہے اس سے فرار کسی طور ممکن نہیں ،خوش مزید پڑھیں

مجھے دو وقت کی روٹی کمانی ہے

مزدوری

چلو تم بیٹھے کر الجھتے رہو اپنے اپنے فرقوں میں، میں چلتا ہوں مجھے دو وقت کی روٹی کمانی ہے!! افلاطون نے کسی ترنگ میں کہا تھا کہ ’’ہر شہر میں دو شہر ہوتے ہیں ، ایک امیروں کا ایک غریبوں کا۔ دونوں کے اخلاق وعادات ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں‘‘۔ غالب حد تک مزید پڑھیں