تہذیب سکھاتی ہے جینے کا سلیقہ تعلیم سے جاہل کی جہالت نہیں جاتی بہت سارے لوگ ڈگریوں کے ڈھیر اور کتابوں کی تعداد سے اپنے آپ کو عالم گردانتے ہیں حالانکہ ا ن ڈگریوں اور کتابوں نےبھی ان کا کچھ نہیں سنوارا ہوتا بچے کے لیے پہلی درس گاہ اس کی ماں کی گود ہوتی مزید پڑھیں
زمرہ: شاعری
اِک دن ایسا آئے گا – موت
ماٹی کہے کمہار سے، تو کیا روندے موئے اِک دن ایسا آئے گا میں روندوں گی توئے ہر جان دار نے بل آخر موت کا ذائقہ چکھنا ہے،اس لئے دنیاوی مصرفیات کے ساتھ ساتھ ہمیں آخرت کی تیاری بھی کرنی چاہیے موت ،زندگی کا لازمی حصہ ہے اس سے فرار کسی طور ممکن نہیں ،خوش مزید پڑھیں
میں نے جنت نہیں دیکھی، ماں دیکھی ہے
چلتی پھرتی ہوئی آنکھوں سے اذاں دیکھی ہے میں نے جنت تو نہیں دیکھی ہے ماں دیکھی ہے ماں کی ممتا کا کوئی مول نہیں ، وہ ہمیشہ اپنے فرزندوں کی کامیابی پر رشک کرتی ہیں، ماں ایک ایسا جامع لفظ ہے جس کانام لیتے ہی یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ایک مضبوط دیوار ہمارے مزید پڑھیں
وہ جس بچپن نے تھوڑا اور جینا تھا
مجھے ماں اس سے بدلہ لینے جانا ہے مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے 16 دسمبر 2014 کا دن پوری قوم کےلیے تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جسے قوم کبھی نہیں بھلا سکے گی۔ سفاک دہشت گرد صبح 11 بجے اسکول میں داخل ہوئے اور معصوم بچوں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی مزید پڑھیں
مجھے دو وقت کی روٹی کمانی ہے
چلو تم بیٹھے کر الجھتے رہو اپنے اپنے فرقوں میں، میں چلتا ہوں مجھے دو وقت کی روٹی کمانی ہے!! افلاطون نے کسی ترنگ میں کہا تھا کہ ’’ہر شہر میں دو شہر ہوتے ہیں ، ایک امیروں کا ایک غریبوں کا۔ دونوں کے اخلاق وعادات ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں‘‘۔ غالب حد تک مزید پڑھیں
کتنا مشکل ہے گفتگو کرنا
لفظ واپس پلٹ نہیں سکتے کتنا مشکل ہے گفتگو کرنا ممتازملک – بول مگر سوچ کر کچھ باتیں کچھ کام اگر مناسب وقت پر ہی منہ سے نکالے جائیں تو ہی بہتر ہوتے ہیں . لیکن ہمارا عمومی رویہ یہ ہی ہے کہ کام کرنے یا ہونے سے پہلے ہی اس کا اتنا ڈھنڈھورا پیٹ مزید پڑھیں
حسرت پہ اس مسافر بے کس کی روئیے
حسرت پہ اس مسافر بے کس کی روئیے جو تھک گیا ہو بیٹھ کے منزل کے سامنے مصحفی غلام ہمدانی Hasrat Pay Is Musafir-e-Bekass Ki Roiey Jo Thak Gaya Ho Baith kay Manzil Kay Samnay
ہمارے حصّے میں عذر آئے
درختِ جاں پر عذاب رُت تھی نہ برگ جاگے نہ پھول آئے بہار وادی سے جتنے پنچھی ادھر کو آئے ملول آئے نشاطِ منزل نہیں تو ان کو کوئی سا اجرِ سفر ہی دے دو وہ رہ نوردِ رہِ جنوں جو پہن کے راہوں کی دھول آئے وہ ساری خوشیاں جو اس نے چاہیں اُٹھا مزید پڑھیں