زبان کا کہا دنیا سنتی ہے اور دل کا کہا اللہ سنتا ہے آپ کولگتا ہے کہ اللہ دعائیں سنتا ہے … مانگنے پر دیتا ہے … وہ محبت کرتا ہے ہم سے … اور اللہ محبت ہے ! مگر وہ دعا نہیں ہر لفظ پر لفظ سنتا ہے مانگنے سے پہلے دیتا ہے ، مزید پڑھیں
زمرہ: کام کی باتیں
روز مرہ معمولات میں آنے والی کام کی باتیں
عورت کی عزت اور مرد کی غیرت
جب روٹی مزدور کی تنخواہ سے مہنگی ہو جائے وہاں دو چیزیں سستی ہو جاتی ہیں عورت کی عزت اور مرد کی غیرت صلاح الدیں ایوبی سلطان صلاح الدین ایوبی ؒ کا ایک قول بہت مشہور ہے جو اپنے اندر بہت سے معنی سموئے ہوئے ہے صلاح الدین ایوبی ؒ نے فرمایا تھا میں یہ مزید پڑھیں
آؤ نماز کی طرف
میں بہت اداس تھا پھر کانوں میں اک صدا گونجی حَيَّ عَلَى الصَّلاَةِ آؤ نماز کی طرف ﺭﺍﺕ ﮐﺎ ﺁﺧﺮﯼ ﭘﮩﺮ ﺗﮭﺎ .. ﺳﺮﺩﯼ ﺗﮭﯽ ﮐﮧ ﮬﮉﯾﻮﮞ ﮐﮯ ﺍﻧﺪﺭ ﺗﮏ ﮔﮭﺴﯽ ﺟﺎﺭہی ﺗﮭﯽ .. ﺑﺎﺭﺵ ﺑﮭﯽ ﺍﺗﻨﯽ ﺗﯿﺰ ﺗﮭﯽ ﺟﯿﺴﮯ ﺁﺝ ﺍﮔﻠﯽ ﭘﭽﮭﻠﯽ ﮐﺴﺮ ﻧﮑﺎﻝ ﮐﺮ رہے ﮔﯽ .. ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﯽ ﮐﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺷﮩﺮ مزید پڑھیں
یہ جو چھوٹے ہوتے ہیں نا
یہ جو چھوٹے ہوتے ہیں نا دکان پر، ہوٹل پر، ورکشاپ پر دراصل یہ بچے اپنے اپنے گھر کے بڑے ہوتے ہیں آج میرے کانوں میں ایک کم عمر بچے کی آواز پڑی۔ وہ کچھ بیچ رہا تھا ۔وہ آواز لگاتا اور اچانک کھیلنے میں مشغول ہو جاتا ،پھر اچانک آواز لگانے لگتا ۔میں نے مزید پڑھیں
منزل تیری قبر ہے
دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے طے کر رہا ہے جو تُو، دو دن کا وہ سفر ہے دنیا کے اے مسافر !منزل تیری قبر ہے طےکر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے جب سے بنی ہے یہ دنیا،لاکھوں کروڑوں آئے باقی رہا نہ کوئی مٹی میں سب سمائے مزید پڑھیں
یہ مشکلات مستقل نہیں
اگر زندگی عارضی ہے تو مشکلات بھی مستقل نہیں جی اگر زندگی عارضی ہے تو مشکلات بھی مستقل نہیں، تو اپنے رب کی شکرگزاری کرتے رہو، وہ رب جو ہمیشہ ہمیں ہمارے اعمال کے حساب سے نہیں، بلکہ اپنی رحمتوں کے حساب سے نوازتا ہے . یہ دنیا یہ زندگی فانی ہے- ہمیشہ کے لئے مزید پڑھیں
5 فروری – یوم یکجہتی کشمیر
5 فروری – یوم یکجہتی کشمیر ظلم کی انتہا ہو گی ستم گر رہنما ہوں گے صدائیں گونجتی ہوں گی مگر ہم بے زباں ہوں گے سنا ہے بہت سستا ہے خون وہاں کا اک بستی جسے لوگ کشمیر کہتے ہیں کشمیر کا نام زباں پر آتے ہی ہماری آنکھوں کے سامنے ہمارے پیاروں کی مزید پڑھیں
کئی خواب اور کئی خیال
دیواریں صرف کمروں کی نہیں ہوتیں دل کے گرد بھی ہوتی ہیں کئی خواب اور کئی خیال انہی میں قید رہ جاتے ہیں کیے آرزو سے پیماں جو مآل تک نہ پہنچے شب و روز آشنائی مہ و سال تک نہ پہنچے وہ نظر بہم نہ پہنچی کہ محیط حسن کرتے تری دید کے وسیلے مزید پڑھیں