عورت کی عزت اور مرد کی غیرت


جب روٹی مزدور کی تنخواہ سے مہنگی ہو جائے
وہاں دو چیزیں سستی ہو جاتی ہیں
عورت کی عزت اور مرد کی غیرت

صلاح الدیں ایوبی

عورت کی عزت اور مرد کی غیرت

سلطان صلاح الدین ایوبی ؒ کا ایک قول بہت مشہور ہے جو اپنے اندر بہت سے معنی سموئے ہوئے ہے
صلاح الدین ایوبی ؒ نے فرمایا تھا

میں یہ نہیں جانتا کہ اسلام اخلاق سے پھیلا ہے یا تلوار سے، مگر اسلام کی حفاظت کے لئے تلوار ضروری ہے۔

صلاح الدین ایوبی سے کہا گیا کہ آپ بڑی لمبی مسافت سے تشریف لائے ہیں پہلے آرام کر لیں… تو صلاح الدین ایوبی نے تاریخی الفاظ کہے ًٰ”میرے سر پر جو دستار رکھ دی گئی ھے میں اس کے اہل نہیں تھا ۔ اس دستا ر کاحق نبھانے کی خاطر میں نے اپنا آرام اور اپنی نیند کو ختم کر دیا کیا آپ لوگ مجھے اس جگہ پر نہیں لے جاتے جہاں میرے فرائض میرا انتظار کررہے ہیں.

جہاں روٹی مزدور کی تنخواہ سے مہنگی ہو جائے ،وہاں دو چیزیں سستی ہو جاتی ہیں ایک عورت کی عزت اور دوسری مرد کی غیرت“

جب سلطان صلاح الدین ایوبی مصر پہنجا تو مصر کے شہنشہا ہ نے ان کے استقبال کے لیے راستے میں پھولوں کی بتیاں پیچھا دی تو صلاح الدین ایوبی نےرستے میں پھولوں کی بتیاں دیکھ کر پاوں پیچھے کر لیا اور کہا صلاح الدین یہاں پر پھولوں کی بتیاں مسلنے نہیں آیا۔ “مسلمان کی زندگی پھولوں کی سیج نہیں ۔

کیا تم جانتے نہیں ھو صلیبی ، سلطنت اسلامیہ کو چوہوں کی طرح کھا رہے ہیں ؟ صرف وہ اس لیے کہ ھم نے پھولوں کی بتیوں پر چلنا شروع کر دیا ھے ھم نے اپنی ہی پچیوں کو بے پردہ کرکے عصمتیں روند ڈالی ہیں میری نظریں فلسطین پر لگی ھوئی ہیں ۔ تم میری راہ میں پھول پجھا کر مصر سے بھی اسلام کا پرچم اتروا دینا چاہتے ھو ؟

صلاح الدین ایوبی نے ارطاق والٹی کرک ریجی نالڈ نامی گستاخ رسول کو قتل کیا۔اُس نے کچھ مسلمانوں کو پکڑا تھا اور کہا تھا کہ تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان رکھتے ہو اُس سے کیوں نہیں کہتے کہ تمہں آکر چھڑائے۔سلطان صلاح الدین ایوبی کو جب یہ بات پتہ چلی تو اُس نے قسم کھا کر کہا تھا کہ اُس گستاخ رسول کو میں ہی قتل کروں گا۔سلطان صلاح الدین ایوبی نے اُس کی تمام بد اعمالیاں گنوائی اور پھر یہ بھی کہا میں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مدد چاہتا ہوں اور اپنے ہاتھوں سے اُس کا سر قلم کر دیا۔ ابن اثیر، کتاب الروضین
سلطان صلاح الدین ایوبی کا انتقال ھوا تو خزانے میں تجہیز و تکفین کیلئے بھی رقم موجود نہ تھی۔ 600 سال بعد ایوبی کی قبر کشائی کی گئی تو لاش تر و تازہ تھی، نور الدین زنگی سے جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم خود خواب میں ھمکلام ھو کرھدایات جاری فرماتے تھے حضرت حر کی قبر کشائی کی گئی تو 400 سال بعد بھی جسم سے تازہ خون رواں ھو گیا اور آج کل کے مسلم حکمرانوں کی موت کے بعد اکثر سرے سے لاشیں ھی نہیں ملتیں۔ فرق کیا ھے ؟ وہ اھل ایماں،غلامان مصطفے تھے اور یہ ننگ ملت ننگ وطن ننگ دین،دشمنان دین ِ مصطفے ھیں۔

Jahan Roti Mazdoor Ki Tnkhvah Say Mehngi Ho Jaye
Wahan Do Cheezen Sasti Ho Jati Hen
Aurat Ki Izzat Aur Mard Ki Gairat
SALLAHU DIN AYYUBI


اپنا تبصرہ بھیجیں