محمد ﷺ زندگیاں بِیت گئیں اور قلم ٹوٹ گئے تیرے اوصاف کا اِک باب بھی پورا نہ ہوا حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اللہ کی طرف سے انسانیت کی جانب بھیجے جانے والے انبیاء اکرام کے سلسلے کے آخری نبی ہیں جن کو اللہ نے اپنے دین کی درست شکل انسانوں کی مزید پڑھیں
زمرہ: شاعری
بہترین اردو شاعری کا مجموعہ
مجھ کو فقط ایک دکھا دو !!!
دو چار نہیں مجھ کو فقط ایک دکھا دو !!! وہ شخص جو اندر سے بھی با ہر کی طرح ہو انسان اور دوغلےپن کا رشتہ عرصہ دراز سے چلا آ رہا ہے لیکن آج کل یہ بات اتنی عام ہو چکی ہے کہ ہر کسی کی زبان اور عمل سے ظاہر ہوتی ہے اور مزید پڑھیں
اپنی حسرتوں کی خاطر
گِرتے رہے سجدوں میں ہم اپنی حسرتوں کی خاطر عشقِ خدا میں گِرے ہوتے تو کوئی حسرت باقی نہ رہتی ہو کے شرمندہ گناہوں سے کبھی جا تو سہی وہ کرے گا معاف تجھے دو اشک بہا تو سہی رہے گی چاندنی قبر میں بھی ساتھ تیرے تو اسکی یاد کو دل سے ذرا لگا مزید پڑھیں
یقین کی راہ
جو یقین کی راہ پر چل پڑے انہیں منزلوں نے پناہ دی جنہیں وسوسوں نے ڈرا دیا وہ قدم قدم پر بہک گئے آپ جس بھی کامیاب انسان کی جدوجہد زندگی کا مطالعہ کریں گے آپ کو معلوم ہو گا سب نے پہلے خواب دیکھا اور پھر اپنے خواب پورا ہونے کے یقین کے ساتھ مزید پڑھیں
مصیبت کا ساتھی کون؟؟؟
کون ہوتا ہے مصبت میں کسی کا دوست آگ لگتی ہے تو پتّے بھی ہوا دیتے ہیں دوست کیا خوب وفا وُں کا صلہ دیتے ہیں ہر نئے موڑ پہ اک زخم نیا دیتے ہیں تم سے تو خیرگھڑی بھر کی ملاقات رہی لوگ صدیوں کی رفاقت کو بھلا دیتے ہیں کیسے ممکن ہے دھواں مزید پڑھیں
ماں باپ کی شان
باپ سراں دے تاج محمّد تے ماواں ٹھنڈیاں چھاواں ہر اک چیز بازاروں لبھدی تے نہیں لبھدیاں نے ماواں میاں محمد بخش باپ مرے سر ننگا ہوے،تے ویر مرن کنڈ خالی، ماواں با ہجھ محمد بخشا کون کرے رکھوالی، ماں مرے تے ما پے مکدے،پیو مرے گھر ویلا، شالا مرن نہ ویر کسے دے اجڑ مزید پڑھیں
بیج کو دفن ہونا پڑتا ہے
پھول یوں ہی نہیں کھل جاتے صا حب بیج کو دفن ہونا پڑتا ہے !!! پھول یوں ہی نہیں کھل جاتے صا حب بیج کو دفن ہونا پڑتا ہے مطلب زندگی میں کچھ پانے کے لئے کچھ کھونا بھی پڑتا ہے۔ کچھ بھی ہمیں آسانی سے نہیں مل جاتا- یہ ایک ایسا بے خطا اصول مزید پڑھیں
خواب میں بھی گھر دکھائی دیتا تھا
اُنہی میں رزق کے چکرنے ہجرتیں بانٹیں وہ جن کو خواب میں بھی گھر دکھائی دیتا تھا راشد امین Unheen Mein Rizq Kay Chakar Nay Hijratein Baatein Wo Jin Ko Khwaab Mein Bhi Ghar Dikhai Deta Tha